Maktaba Wahhabi

80 - 90
ج: نا معلوم سوال کے جواب میں اسوہ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم : بلاشک و شبہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری انسانیت میں سے سب سے زیادہ علم رکھنے والے تھے، لیکن اس کے باوجود ، جب ان سے کسی ایسی بات کے متعلق دریافت کیا جاتا، جس کا انہیں علم نہ ہوتا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یا تو خاموش رہتے یا فرما دیتے، کہ [مجھے علم نہیں ]۔ سیرت طیبہ میں اس بات کے متعدد شواہد موجود ہیں ، ان میں سے دو ذیل میں توفیقِ الٰہی سے پیش کیے جارہے ہیں : ۱۔ امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا :’’میں بیمار ہوا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ کی معیت میں پیدل چل کر میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ میں بے ہوش تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنے وضو کا پانی مجھ پر گرایا ، تو میں ہوش میں آگیا۔ میں نے عرض کیا: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنے مال کے بارے میں کیا کروں ؟‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کچھ بھی جواب نہ دیا، یہاں تک کہ آیتِ میراث نازل ہوئی۔‘‘[1] امام بخاری نے اس حدیث پر ان الفاظ میں باب ذکر کیا ہے: [بَاب مَا کَانَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یُسْأَلُ مِمَّا لَمْ یَنْزِلْ عَلَیْہِ الْوَحْیُ فَیَقُولُ: لَا أَدْرِي أَوْ لَمْ یُجِبْ عَلَیْہِ حَتَّی یَنْزِلَ عَلَیْہِ الْوَحْيُ وَلَمْ یَقُلْ
Flag Counter