Maktaba Wahhabi

85 - 90
ب: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’إِنَّ کِذْبًا عَلَيَّ لَیْسَ کَکِذْبٍ عَلیٰ أَحَدٍ۔ فَمَنْ کَذَبَ عَليَّ مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَؤَأَ مَقْعَدَہُ مِنَ الْنَّارِ۔‘‘ [1] [بلاشبہ مجھ پر جھوٹ کسی اور پر باندھے ہوئے جھو ٹ کی مانند نہیں ، جس شخص نے قصداً مجھ پر جھوٹ باندھا، وہ [دوزخ کی] آگ سے اپنا ٹھکانا بنا لے۔] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادِ گرامی: [بلاشبہ مجھ پر جھوٹ کسی اور پر جھوٹ باندھنے کی مانند نہیں ] کی شرح میں علامہ قرطبی تحریر کرتے ہیں ، کہ اس کی سزا شدید ترین ہے، کیونکہ ایسے شخص کے جھوٹ بولنے میں دیدہ دلیری سب سے زیادہ ہے، اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی خرابی بد ترین ہے، کیونکہ وہ درحقیقت اللہ تعالیٰ پر افتراء اور اپنی طرف سے شریعت سازی یا اس میں تحریف کرتا ہے۔ [2] امام نووی نے لکھا ہے ، کہ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا سنگین گناہ، بہت بڑی بے حیائی اور برباد کرنے والا کبیرہ گناہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر صرف ایک حدیث میں عمداً جھوٹ بولنے والا شخص فاسق قرار پاتا ہے ، اس کی تمام روایات کو مستردکر دیا جاتا ہے اور وہ ناقابل اعتبار قرار پاتی ہیں ۔ [3] علاوہ ازیں حافظ ذہبی نے اپنی کتاب ’’الکبائر‘‘ میں ایک عنوان [ چودھواں کبیرہ گناہ: اللہ عزوجل اور ان کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا] قائم کیا ہے۔ اس
Flag Counter