Maktaba Wahhabi

82 - 112
کو اجر عظیم دیں گے۔] حافظ ابن جوزی نے اپنی تفسیر میں تحریر کیا ہے: [اور جو شخص اللہ تعالیٰ کا تقویٰ] ان کی اطاعت کے ذریعہ سے اختیار کرے گا، وہ اس کے گناہوں کو اس سے مٹادیں گے اور آخرت میں اس کو عظیم اجر عطا فرمائیں گے۔ [1] حافظ ابن کثیر نے لکھا ہے: اس کے گناہوں کو ختم کردیا جاتا ہے اور اس کو معمولی عمل کے بدلہ میں بہت بڑا ثواب عطا کیا جاتا ہے۔ [2] یہاں یہ بات قابل توجہ ہے، کہ بہت ہی بڑے اللہ تعالیٰ نے متقی کو [اجر عظیم] دینے کا وعدہ فرمایا ہے، اس لیے یہ اجر لامحدود ہوگا اور دنیا میں نہ تو کوئی اس کی مقدار کا احاطہ کرسکتا ہے اور نہ ہی اس کا کماحقہ وصف بیان کرسکتا ہے۔ [3] ب: متقی لوگوں کے لیے اجر عظیم کا ذکر اللہ تعالیٰ کے اس ارشادِ گرامی میں بھی ہے: {وَإِنْ تُؤْمِنُوْا وَتَتَّقُوْا فَلَکُمْ أَجْرٌ عَظِیْمٌ} [4] [ اور اگر تم ایمان لے آؤ اور متقی بن جاؤ، تو تمہارے لیے اجر عظیم ہے۔] علامہ شوکانی اپنی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں: ’’ اس کی نہ تو مقدار معلوم ہے اور نہ ہی اس کی حقیقت تک رسائی ہو سکتی ہے۔ ‘‘[5] (۹) فرقان و نور تقویٰ کی جلیل القدر برکات میں سے ایک یہ ہے، کہ اللہ کریم متقیوں کو فرقان و نور کی عظیم نعمت سے بہرہ ور فرماتے ہیں۔ اس بارے میں دو آیتیں ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter