Maktaba Wahhabi

21 - 296
دولت اور ڈالر و پونڈ کی عیش و عشرت کے دامنِ تزویر (مکر و فریب) میں پھانس لیتے ہیں اور مسلمانوں کی عزت و حرمت کا پردہ چاک کرنے کے لیے انہیں استعمال کرتے ہیں اور آج ایسے عقل و خرد سے تہی دست و تہی دامن لوگ اپنے کندھوں پر تکفیر کا بم اٹھائے ہر ادارے اور مساجد و مدارس اور مراکز اسلامیہ پر حملہ آور ہیں۔ بقول علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ ہم نے مکھیوں کے چھتے میں ہاتھ ڈال دیا اور تکفیر کے فتنے کے خلاف درس دینا شروع کیا تو سیالکوٹ میں ہماری ہونے والی تقریر کے ڈیڑھ سال بعد بعض مجاہیل کی جانب سے انٹرنیٹ پر ایک کتاب ’’مرجئۃ العصر‘‘ کے نام سے شائع کی گئی۔ کتاب ایسی ہے کہ جس سے امریکہ جیسے راس الکفر کو ازحد خوشی ہونے کے علاوہ ایک مضبوط ہتھیار بھی مل گیا ہے، جسے وہ ملک پاکستان میں بالخصوص اور دیگر جگہوں پر بالعموم استعمال کرنے لگ گیا ہے۔ امریکن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سٹیفن ٹینکل نے اپنے ایک مضمون Protecting the Homeland against Mumbai style attacks and the threat from Lashkar_e_Taiba” جو کہ امریکی کانگریس کے تصدیق شدہ شمارےCarnegie جون 2013ء میں شائع ہوا، کے اندر پہلے ہی صفحہ پر ہمارا نام لے کر ’’مرجئۃ العصر‘‘ کا ذکر کیا اور پھر اس کتاب کو کئی اہلحدیث علمائ، خطباء کے ایڈریس پر پوسٹ کیا گیا اور خطیر رقم صرف کر کے اسے مختلف جامعات، تجار اور جماعت کے کارکنان تک پہنچایا گیا۔ کتاب کیا ہے؟ شرعی نصوص اور ائمہ دین کی عبارات میں معنوی تحریفات کا شاخسانہ اور کئی ائمہ کی تفصیلی عبارات سے صرف نظر کر کے اجمالی عبارات کا سہارا لیا گیا جس کی تفصیل ہماری مفصل کتاب میں آئے گی، ان شاء اللہ۔ ہم یہاں ایک مثال عرض کرتے ہیں، پاکستان کے حکام کی تکفیر اور ارتداد کو بہت سارے علمائے اہلحدیث کی طرف منسوب کرتے ہوئے مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ کا حوالہ دیا گیا راقم نے جب شیخ محترم سے رابطہ کیا اور حقیقت بتائی اور ایک سوال نامہ ان کی خدمت عالیہ میں روانہ کر دیا۔ تو اس کا جواب انہوں نے خوب مرتب کیا جو بلاتبصرہ قارئین کرام کی خدمت میں پیش کرتا ہوں جس سے مرجئۃ العصر کے مجاہیل مولفین کی دیانت اور علم و فہم کا پردہ چاک ہو جائے گا۔ بہت سنتے تھے مریدوں سے پیر کی بزرگی جو قریب جا کے دیکھا تو عمامے کے سوا ہیچ
Flag Counter