Maktaba Wahhabi

248 - 296
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ’’و اما التکفیر فالصواب أنہ من اجتہد من أمۃ محمد و قصد الحق فاخطأ لم یکفر بل یغفر لہ خطأہ و من تبین لہ ما جاء بہ الرسول فشاق الرسول من بعد ما تبین لہ الہدی و اتبع غیر سبیل المؤمنین فہو کافر و من اتبع ہواہ و قصر فی طلب الحق و تکلم بلا علم فہو عاص مذنب ثم قد یکون فاسقا و قد تکون لہ حسنات ترجح علی سیئاتہ۔‘‘ [مجموع الفتاوی لإبن تیمیۃ: 12/18012] ’’رہا مسئلہ تکفیر: تو درست بات یہ ہے کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں سے جس شخص نے بھی اجتہاد کیا اور حق کا مقصد و ارادہ کیا سو اس نے خطا کر لی اس کی تکفیر نہیں ہو گی بلکہ اس کی خطا معاف کر دی جائے گی اور جس شخص کے لیے وہ چیز کھل کر واضح ہو گئی جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے اور اس نے اپنے لیے ہدایت کھل کر واضح ہو جانے کے بعد رسول کی مخالفت کی اور مومنین کے راہ کے علاوہ پیروی کی تو وہ کافر ہے اور جس نے اپنی خواہش کی پیروی کی اور حق کی تلاش میں کوتاہی کی اور علم کے بغیر کلام کیا تو وہ نافرمان و گناہ گار ہے پھر کبھی وہ فاسق ہوتا ہے اور کبھی اس کی نیکیاں اس کی برائیوں پر راجح ہوتی ہیں۔‘‘
Flag Counter