Maktaba Wahhabi

110 - 124
محدثین کی صالحین سے روایت اعتراض:۔ محدثین نے جہاں حفاظت حدیث کے لئے سخت سے سخت مؤقف اپنایا اور انتہائی احتیاط پر مبنی اصول مرتب فرمائے وہیں پر صالحین ومبتدعین اور رافضین وشیعہ رواۃ کے مقابل انتہائی کمزور مؤقف اختیار کیا یہاں تک کہ صحیحین کے اندر مبتدعین اور شیعہ راویوں کی بھر مار ہے جبکہ بعض محدثین نے اس بات کی مکمل صراحت فرمائی ہے کہ رافضی اور بدعتی کی روایت کو قبول نہ کیا جائے۔تو اس طرح صحیحین کی وہ روایات ناقابل قبول ہیں کہ جن میں روافض مبتدعین رواۃ موجود ہیں۔ جواب:۔ اس میں کسی کوشبہ نہیں کہ محدثین نے حدیث کی حفاظت میں انتہائی مسدد ومبین اصول وضع فرمائے ہیں کہ انسانی تاریخ ایسے بے مثل کارنامے پر انگشت بدنداں ہے کہ کہ ہزار سال قبل انتقال کرجانے والے تقریبا ایک لاکھ نفوس کے حالات زندگی ان کی تاریخ پیدائش،وتاریخ وفات،رحلات،علم وفضل،علمی وعملی کمزوریاں،ان کے ارد گرد کے سیاسی وسماجی حالات،یہاں تک کے ان کے جسمانی نقائص مثلا ً حافظہ کمزور ہونا یا حواس کھوبیٹھنا نگاہوں کا کمزور ہونا یا مکمل نابینا ہوجانا وغیرہ۔اوران جیسی کتنی ہی اشیاء ہیں جن کومحدثین عظام نے باقاعدہ تحقیق کرکے کتابوں میں مدوّن ومحفوظ کردیا۔بقول حالی کے! کیا فاش راوی میں جو عیب پایا۔۔۔۔۔۔۔مناقب کو چھانا مثالب کو تایا مشائخ میں جو قبح نکلا جتایا۔۔۔۔۔۔۔ائمہ میں جو داغ دیکھا بتا یا
Flag Counter