Maktaba Wahhabi

71 - 124
(۱) تصدیق کرنے والی (۲) محافظ اوّل ذکر سے مراد یہ ہے کہ قرآن مجید مکمل موجودہ صحائف کی تصدیق نہیں کرتا بلکہ اسی کلام کی تصدیق کرتا ہے کہ جن آیات میں کلام الہی موجود ہے۔مرورِ زمانہ کے ساتھ بائبل کی اصل آیات بھی بالکل ناپیت ہو کر رہ گئی ہے۔ان آیات تک رسائی کا اصل مرجع اور ماخذ صرف قرآن وحدیث ہی رہ گئے ہیں۔ اور رہی بات کہ قرآن(مھیمن)’’محافظ،امین،شاہد،اورحاکم ‘‘بھی ہے یعنی پچھلی کتابوں میں کیونکہ تحریف وتغیر بھی ہوئی ہے اس لئے اس شریعت(قرآن وسنت)کا فیصلہ ناطق ہوگا جس کو یہ صحیح قرار دے گی وہی صحیح ہے باقی باطل ہے۔اور یہی ’’مھیمن ‘‘کے اصل معنی ہیں اسی وجہ سے اللہ رب العزت اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا فرمایا: فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللّٰهُ۔‘‘پس آپ ان کے درمیان اسی شریعت کے مطابق فیصلہ کریں جو منجانب اللہ(آپ کی طرف)نازل کردہ ہے۔ اور حق وہی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا ’’بمانزل علی محمد وھوالحق من ربھم ‘‘اور وہ لوگ اسی پر ایمان رکھتے ہیں جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہواہے وہی ان کے رب کی طرف سے حق ہے۔(سورہ محمد آیت۲) اور اس حق کو چھوڑکر کسی اور چیز کو دلیل اورحجت تسلیم کرنا گمراہی ہے ’’ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ إِلَّا الضَّلَالُ ‘‘اور حق کے بعد کیا رہ گیا ہے بجز گمراہی کے۔(سورہ یونس آیت ۳۳)
Flag Counter