Maktaba Wahhabi

29 - 59
{رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ إِذْ ھَدَیْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِن لَّدُنْکَ رَحْمَۃً إِنَّکَ أَنْتَ الْوَھَّابُo} (سورۂ اٰل عمران:۸) ’’اے ہمارے رب! ہمیں ہدایت دینے کے بعد ہمارے دل ٹیڑھے نہ کردے اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما،یقینا تو ہی بہت عطا کرنے والا ہے۔‘‘ ابن ابی حاتم اور ابن جریرنے روایت بیان کی ہے کہ اُم المؤمنین حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اِس طرح دعاء فرمایا کرتے تھے: ((یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ)) ’’اے دلوں کو پھیرنے والے!میرے دل کواپنے دین پرقائم وثابت رکھ۔‘‘ اور اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُوپر درج کی گئی قرآنی دعاء پر مشتمل آیت(آل عمران:۸) تلاوت فرمائی۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن ِ کریم میں حضرت طالوت علیہ السلام اور اُن کی قوم کا واقعہ بیان فرمایا ہے جو جالوت سے لڑنے کی خاطر نکل پڑے تھے ۔کیونکہ جالوت نے اُن کی قوم کے لوگوں کو گرفتارکرلیا تھااور اُن کی کافی بڑی زمین پر غاصبانہ قبضہ کرلیا تھا۔جالوت کی فوج بہت بڑی تھی،جبکہ ایمان والے صرف چندلوگ ہی تھے۔اُن میں سے کچھ لوگوں نے کہا: { لَاطَاقَۃَ لَنَا الْیَوْمَ بِجَالُوْتَ وَجُنُوْدِہٖ} (سورۃ البقرۃ:۲۴۹) ’’آج تو ہم میں طاقت نہیں کہ جالوت اور اُس کے لشکروں سے لڑیں ۔‘‘ اس پر دین کی سمجھ رکھنے والے چند لوگوں نے یہ کہتے ہوئے انکا حوصلہ بلند کیا کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے اور کامیابی صرف اللہ تعالیٰ ہی کی جانب سے آتی ہے نہ کہبکثرت لوگوں سے یا ہتھیاروں کی بنا ء پر اور وہ اُن لوگوں سے یوں کہنے لگے:
Flag Counter