Maktaba Wahhabi

56 - 59
میں رہا کہ ایک دن ناگاہ ایک بڑے قد کے جانور(اژدھے) کے پاس سے گزراجس نے لوگوں کی آمدورفت کا راستہ روک رکھا تھا۔لڑکے نے کہا کہ آج میں پتہ کرتا ہوں کہ جادوگرافضل ہے یا راہب!اس نے ایک پتھر لیا اور کہا :الٰہی! اگر جادوگر کے طریقہ سے راہب کا طریقہ تجھے پسند ہو تواس جانور کو قتل کردے تاکہ لوگ چلیں پھریں ،پتھر مارنے سے و ہ جانور مرگیا۔پھر وہ لڑکا راہب کے پاس آیا اور ا سے یہ حال کہہ سنایا،اُس نے کہا: بیٹا! تو مجھ سے بڑھ گیا۔ تیرا درجہ بہت اونچا جا پہنچا جو میں دیکھ رہا ہوں اور تو عنقریب آزمایا جائے گا۔پھر اگر تو آزمایا جائے تو میرا نام پتہ نہ بتلانا۔اس لڑکے کا یہ حال تھا کہ اندھے اور کوڑھی کو(اللہ کے حکم سے) اچھاکردیتا اور ہر قسم کی بیماری کا علاج کرتا۔اسکا یہ حال بادشاہ کے ایک مصاحب نے سُناجو اندھا ہوچکا تھا۔وہ بہت سے تحفے لے کر لڑکے کے پاس آیا اور کہنے لگا :تویہ سب مال تیرا ہے اگر تو مجھے بینا کردے تویہ سب مال تیرا ہے لڑکے نے کہا میں کسی کو اچھا نہیں کرتا،اچھا کرنا تواللہ تعالیٰ کا کام ہے۔اگر تو اللہ پر ایمان لے آئے تو میں اس سے دعا ء کروں گا اور وہ تجھے اچھا کردے گا۔ وہ مصاحب اللہ پر ایمان لے آیا۔اللہ نے اسے بینا کردیا۔وہ بادشاہ کے پاس گیا اور اس کے پاس اسی طرح بیٹھا جیسا کہ بیٹھا کرتا تھا۔بادشاہ نے کہا تیری آنکھیں کس نے روشن کیں ؟مصاحب نے کہا:میرے مالک نے ۔بادشاہ نے کہا :میرے سوا تیرا مالک کو ن ہے؟ مصاحب نے کہا: میرا اور تیرا دونوں کا مالک اللہ ہے۔بادشاہ نے اسے پکڑااور مارنا شروع کیا اور مارتا رہا یہاں تک کہ اُس نے لڑکے کا نام لے لیا۔وہ لڑکا بلایا گیا۔بادشاہ نے اُس سے کہا: اے بیٹا! تو جادو میں اس درجہ پر پہنچاہوا ہے کہ اندھے اور کوڑھی کوتندرست کردیتا ہے اور بڑے بڑے کام کرتا ہے۔وہ لڑکا کہنے لگا:میں تو کسی کو اچھا نہیں کرتا،اللہ اچھا کرتا ہے۔بادشاہ نے اس کو پکڑا اور مارتا رہا یہاں تک کہ اس نے راہب کا نام بتلادیا۔وہ راہب پکڑا ہواآیا۔اُس سے کہا گیا: اپنے دین سے پھرجا،وہ نہ مانا۔بادشاہ نے ایک آرا منگوایا اور راہب کے سر پررکھا اوراسے چیرڈالا یہاں تک کہ دوٹکڑے ہوکر گرا پھر وہ مصاحب بلایا گیا اُس سے کہا: تو اپنے دین
Flag Counter