Maktaba Wahhabi

20 - 75
بعد ، پس رفع یدین نہ کی اور نہ دو سجدوں کے درمیان ۔‘‘ اورمولانا گھرجاکھی ؒوالے ایڈیشن کو دیکھیں تو اسمیں اس حدیث کے متن میں الفاظ یوں آئے ہیں: (( رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا افْتَتَحَ الصَّلَٰـوۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَذْوَمَنْکِبَیْہِ وَاِذَا أَرَادَ أَنْ یَّرْکَعَ وَ بَعْدَمَایَرْفَعُ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ، ولَاَ یَرْفَعُ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ )) [1] ’’میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے شروع میں رفع یدین کی اور جب رکوع کا ارادہ کیا اور رکوع سے اٹھنے کے بعد ، اور سجدوں کے درمیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم رفع یدین نہ کرتے۔‘‘ مولانا گھرجاکھیؒ والا یہ ایڈیشن بھی مکتبہ ظاہریہ کے مخطوطہ سے لیٔے گئے فوٹو سے ایڈٹ کیا گیا ہے جیسا کہ مولانا گھرجاکھی ؒنے صراحت کی ہے۔[2] اس مخطوطہ کا جو فوٹو اس وقت ہمارے پیش ِنظر ہے، اسمیں متن کے الفاظ اُسی طرح ہیں جس طرح کہ مولانا گھرجاکھی والے ایڈیشن میں ہیں۔ لہٰذا اب یہاں یہی کہا جاسکتا ہے کہ جس طرح سند میں سے الفاظ جوڑنے والے کمپوزر کی غلطی سے سفیان کا واسطہ ساقط ہوگیا تھا یا کسی خاص نظریہ کو تحفّظ دینے کیلئے اسے ساقط کردیا گیا تھا اسی طرح ہی مخطوطہ کو ایڈٹ کرتے وقت محقّق و کاتب سے الفاظ نقل کرنے میں غلطی کا بھی امکان ہے اور اس امکان کو اس نص کا سیاق و سباق بھی تقویت دے رہا ہے کیونکہ وہاں زیادہ صحیح نص وہی بنتی ہے جو کہ مولانا گھرجاکھی ؒوالے دوسرے ایڈیشن میں شائع ہوئی ہے ۔ یہاں یہ وضاحت بھی کردیں کہ یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ پہلے مطبوعہ ایڈیشن میں اس حدیث کی نص جس انداز سے شائع ہوئی ہے وہ کسی مخطوطہ میں ہے ہی نہیں بلکہ ممکن ہے کہ کسی
Flag Counter