Maktaba Wahhabi

1156 - 644
چند اور سرایا ۱۔ سریہ ابوا لعوجاء: (ذی الحجہ ۷ھ ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچاس آدمیو ں کو حضرت ابو العوجاء کی سر کردگی میں بنو سلیم کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے روانہ کیا۔ لیکن جب بنو سلیم کو اسلام کی دعوت دی گئی تو انہوں نے جواب میں کہا کہ تم جس بات کی دعوت دیتے ہو ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ پھر انہوں نے سخت لڑائی کی جس میں ابو العوجاء زخمی ہوگئے۔ تاہم مسلمانوں نے دشمن کے دو آدمی قید کیے۔ ۲۔ سریہ غالب بن عبد اللہ: (صفر ۸ ھ ) انہیں دوسو آدمیوں کے ہمراہ فدک کے اطراف میں حضرت بشیر بن سعد کے رفقاء کی شہادت گاہ میں بھیجا گیا تھا۔ ان لوگوں نے دشمن کے جانوروں پر قبضہ کرلیا اور ان کے متعدد افراد قتل کیے۔ ۳۔ سریہ ذات اطلح: (ربیع الاول ۸ ھ ) ا س سریہ کی تفصیل یہ ہے کہ بنو قضاعہ نے مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لیے بڑی جمعیت فراہم کررکھی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کی سرکردگی میں صرف پندرہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ان کی جانب روانہ فرمایا۔ صحابہ کرام نے سامناہونے پر انہیں اسلام کی دعوت دی۔ مگر انہوں نے اسلام قبول کرنے کے بجائے صحابہ کو تیروں سے چھلنی کرکے سب کو شہید کرڈالا۔ صرف ایک آدمی زندہ بچا، جو مقتولین کے درمیان سے اٹھالایا گیا۔[1] ۴۔ سریہ ذات عرق: (ربیع الاول ۸ ھ ) اس کا واقعہ یہ ہے کہ بنو ہوازن نے باربار دشمنوں کوکمک پہنچائی تھی۔ اس لیے پچیس آدمیوں کی کمان دے کر حضرت شجاع بن وہب اسدی رضی اللہ عنہ کو ان کی جانب روانہ کیا گیا۔ یہ لوگ دشمن کے جانور ہانک لائے لیکن جنگ اور چھیڑ چھاڑ کی نوبت نہیں آئی۔[2] ٭٭٭
Flag Counter