Maktaba Wahhabi

263 - 555
مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّکُمْ وَسَخَّرَ لَکُمُ الْفُلْکَ لِتَجْرِیَ فِیْ الْبَحْرِ بِأَمْرِہِ وَسَخَّرَ لَکُمُ الأَنْہَارَ. وَسَخَّرَ لَکُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَآئِبَیْنَ وَسَخَّرَ لَکُمُ اللَّیْْلَ وَالنَّہَارَ. وَآتَاکُم مِّن کُلِّ مَا سَأَلْتُمُوہُ وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَتَ اللّٰہِ لاَ تُحْصُوہَا إِنَّ الإِنسَانَ لَظَلُومٌ کَفَّارٌ﴾[1] ’’ اللہ ہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور آسمان سے مینہ برسایا ،پھر اُس سے تمہارے کھانے کیلئے پھل پیدا کئے اور کشتیوں کو تمہارے زیرِ فرماں کیا تاکہ دریا (اور سمندر) میں اس کے حکم سے چلیں اور نہروں کو بھی تمہارے زیرِ فرماں کیا اور سورج اور چاند کو تمہارے لئے کام میں لگا دیا کہ دونوں (دن رات) ایک دستور پر چل رہے ہیں اور رات اور دن کو بھی تمہاری خاطر کام میں لگا دیا اور جو کچھ تم نے مانگا ہرچیز سے تمہیں عنایت کیا اور اگر اللہ کے احسان گننے لگو تو شمار نہ کر سکو ، کوئی شک نہیں کہ انسان بڑا بے انصاف اور ناشکرا ہے ۔‘‘ ان آیاتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے انسان پر اپنی متعدد نعمتوں کا تذکرہ کیا ہے مثلا بارش کا پانی ، مختلف پھل، سورج اور چاند ، دن اور رات وغیرہ ۔ اس کے بعد فرمایا : ’’ اس نے تمھیں وہ سب کچھ دیا جو تم نے مانگا اور اگر تم اس کے احسانات کو شمار کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ۔‘‘ لہٰذا ان نعمتوں کے مقابلے میں انسان کا فرض یہ تھا کہ وہ اپنے محسن ومربی اور خالق ومالک کا شکر ادا کرتا ، اس کے احکامات پر عمل کرتا ، اس کی تعلیمات کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتا ، اپنے آپ کو بس اسی کے سامنے جھکاتا ، اسی سے امیدیں وابستہ کرتا ، اسی کا خوف اپنے دل میں بساتا ، اسی سے محبت کرتا اور اسی کو داتا ، دستگیر اور غریب نواز تصور کرتا ۔ لیکن افسوس کہ﴿ إِنَّ الإِنسَانَ لَظَلُومٌ کَفَّار﴾ ’’ انسان تو ہے ہی بے انصاف اور ناشکرا ۔ ‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں دیگر کئی مقامات پر اپنی متعدد نعمتوں کا تذکرہ کرنے کے بعد فرماتا ہے: ﴿ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ﴾ ’’ تاکہ تم شکر بجا لاؤ ‘‘ مثلا اس کا فرمان ہے: ﴿وَمِن رَّحْمَتِہِ جَعَلَ لَکُمُ اللَّیْْلَ وَالنَّہَارَ لِتَسْکُنُوا فِیْہِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِہِ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ﴾ [2] ’’ اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات اور دن کو بنایا تاکہ تم اس ( رات ) میں آرام کرو اور اس (دن ) میں اس کا فضل (رزق ) تلاش کرو اور تاکہ شکر ادا کرو ۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿وَمِنْ آیَاتِہِ أَن یُّرْسِلَ الرِّیَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِیُذِیْقَکُم مِّن رَّحْمَتِہِ وَلِتَجْرِیَ الْفُلْکُ بِأَمْرِہِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِہِ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ﴾ [3]
Flag Counter