Maktaba Wahhabi

346 - 555
4۔سات رکعات : اور یہ دو طرح سے ثابت ہیں۔ ایک ہی تشہد کے ساتھ ۔[1] اور چھ رکعات ایک ہی تشہد کے ساتھ اور پھر ایک وتر۔[2] 5۔پانچ رکعات : ایک ہی تشہد کے ساتھ۔[3] 6۔تین رکعات:اور یہ دو طرح سے ثابت ہیں۔ دو رکعات کے بعد سلام اور پھر ایک وتر ۔[4] اورتینوں رکعات ایک ہی تشہد کے ساتھ ، کیونکہ اگر تین رکعات دو تشہد کے ساتھ ہوں تو اس سے مغرب کے ساتھ تشبیہ لازم آتی ہے جس سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا تُوْتِرُوْا بِثَلَاثٍ،أَوْتِرُوْا بِخَمْسٍ أَوْ بِسَبْعٍ،وَلَا تَشَبَّہُوْا بِصَلَاۃِ الْمَغْرِبِ [5])) ’’تم تین رکعات نمازِ وترنہ پڑھو ، بلکہ پانچ یا سات رکعات پڑھو اور اسے مغرب کی طرح نہ پڑھو ۔ ‘‘ 7۔ایک رکعت جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( اَلْوِتْرُ رَکْعَۃٌ مِنْ آخِرِ اللَّیْلِ )) ’’ نمازِوتر رات کے آخری حصے میں ایک ہی رکعت ہے ‘‘[6] برادرانِ اسلام !آج کا خطبۂ جمعہ رات کی نفل نماز کے متعلق تھا جس میں ہم نے نماز تہجد اور نماز وتر کے فضائل ومسائل کا تفصیل سے تذکرہ کیا ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں فرائض کی پابندی کے ساتھ ساتھ نوافل خاص طورپر نماز تہجد اور فرائض سے پہلے اور ان کے بعد والی سنتوں کو ہمیشہ پڑھنے کی توفیق دے ۔آمین
Flag Counter