Maktaba Wahhabi

348 - 555
’’ ہم آخر میں آئے ہیں لیکن قیامت کے روز ہم سبقت لے جائیں گے ، تاہم انہیں ( پہلی امتوں کو ) ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد دی گئی ۔ اور یہی ( یومِ جمعہ ) ہی وہ دن ہے کہ جو ان پر فرض کیا گیاتو انہوں نے اس کے متعلق آپس میں اختلاف کیا ۔ اور اللہ تعالیٰ نے ہماری اس کیلئے خاص طور پر راہنمائی فرمائی ۔ تو وہ اس میں ہمارے تابع ہیں ، لہٰذا یہودیوں کا ( عید کا) دن کل ( ہفتہ کو ) اور نصاری کا اس سے اگلے دن (اتوار کو ) آئے گا ۔ ‘‘ اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أَضَلَّ اللّٰہُ عَنِ الْجُمُعَۃِ مَنْ کَانَ قَبْلَنَا ، فَکَانَ لِلْیَہُوْدِ یَوْمُ السَّبْتِ،وَکَانَ لِلنَّصَارٰی یَوْمُ الْأَحَدِ،فَجَائَ اللّٰہُ بِنَا،فَہَدَانَا اللّٰہُ لِیَوْمِ الْجُمُعَۃِ،فَجَعَلَ الْجُمُعَۃَ وَالسَّبْتَ وَالْأَحَدَ، وَکَذَلِکَ ہُمْ تَبَعٌ لَنَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، نَحْنُ الْآخِرُوْنَ مِنْ أَہْلِ الدُّنْیَا ، وَالْأَوَّلُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، اَلْمَقْضِیُّ لَہُمْ قَبْلَ الْخَلاَئِقِ [1])) ’’ اللہ تعالیٰ نے ہم سے پہلے لوگوں کو جمعہ سے محروم رکھا ، چنانچہ یہودیوں کیلئے ہفتہ اور نصاری کیلئے اتوار کا دن تھا ۔ پھر اللہ تعالیٰ ہمیں لے آیا اور اس نے ہماری یومِ جمعہ کی طرف راہنمائی فرمائی ۔ اور اس نے ( ایام کی ترتیب اس طرح بنائی کہ ) پہلے جمعہ ، پھر ہفتہ اور اس کے بعد اتوار ۔ اور اسی طرح وہ قیامت کے روز بھی ہمارے پیچھے ہی ہونگے ۔ ہم دنیا میں آئے تو آخر میں ہیں لیکن قیامت کے روز ہم پہلے ہونگے ۔ اور تمام امتوں میں سب سے پہلے ہمارے درمیان فیصلہ کیا جائے گا ۔ ‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یومِ جمعہ کو سب سے افضل دن قرار دیا ہے ۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( خَیْرُ یَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ ، فِیْہِ خُلِقَ آدَمُ ، وَفِیْہِ أُدْخِلَ الْجَنَّۃَ ، وَفِیْہَ أُخْرِجَ مِنْہَا ، وَلَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ إِلَّا فِیْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ[2])) ’’ سب سے بہتر دن ‘ جس کا سورج طلوع ہوا ‘ جمعہ کا دن ہے ۔ اس میں حضرت آدم ( علیہ السلام ) کو پیدا کیا گیا اور اسی میں انہیں جنت میں داخل کیا گیا ۔ اور اسی دن انہیں جنت سے نکالا گیا ۔ اورقیامت بھی جمعہ کے دن ہی قائم ہو گی ۔ ‘‘ اسی طرح حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( خَیْرُ یَوْمٍ طَلَعَتْ فِیْہِ الشَّمْسُ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ : فِیْہِ خُلِقَ آدَمُ ، وَفِیْہِ أُہْبِطَ ، وَفِیْہِ تِیْبَ عَلَیْہِ،وَفِیْہِ مَاتَ ،وَفِیْہِ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ وَمَا مِنْ دَابَّۃٍ إِلَّا وَہِیَ مُسِیْخَۃٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ مِنْ حِیْن تُصْبِحُ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ شَفَقًا مِّنَ السَّاعَۃِ ، إِلَّا الْجِنَّ وَالْإِنْسَ،وَفِیْہِ سَاعَۃٌ لَا یُصَادِفُہَا
Flag Counter