Maktaba Wahhabi

462 - 555
( فَتَفَرَّجُ لَنَا الْأُمَمُ عَنْ طَرِیْقِنَا ، فَنَمْضِیْ غُرًّا مُّحَجَّلِیْنَ مِنْ آثَارِ الْوَضُوْئِ، فَتَقَوْلُ الْأُمَمُ: کَادَتْ ہٰذِہٖ الْأُمَّۃُ أَنْ تَکُوْنَ أَنْبِیَائَ کُلَّہَا ) ’’ امتیں ہمارے راستے سے ہٹ جائیں گی ، لہٰذا ہم آگے بڑھ جائیں گے اور وضو کے نشانات کی وجہ سے ہمارے ہاتھ پاؤں چمک رہے ہونگے ۔ چنانچہ امتیں کہیں گی : قریب تھا کہ اس امت کے تمام لوگ انبیاء ہوتے ۔‘‘[1] سب سے پہلے جن اعمال کا حساب لیا جائے گا حضر ت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَوَّلُ مَا یُقْضٰی بَیْنَ النَّاسِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِیْ الدِّمَائِ [2])) ’’ لوگوں کے درمیان روزِ قیامت سب سے پہلے خونوں کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ ‘‘ اورحضر ت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا : (( أَنَا أَوَّلُ مَنْ یَجْثُوْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بَیْنَ یَدَیِ الرَّحْمٰنِ لِلْخُصُوْمَۃِ[3])) ’’میں قیامت کے دن سب سے پہلا شخص ہو نگا جوخصومت کیلئے رحمن کے سامنے دو زانو ہو کر بیٹھے گا ۔‘‘ اِس سے ان کی مراد یہ ہے کہ وہ اور ان کے دو رفقاء جنھوں نے جنگ بدر کے آغازمیں تین مشرکین سے مبارزہ کیا تھا اور انھیں شکست سے دو چار کیا تھا ، قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کی عدالت میں سب سے پہلے ان کے درمیان فیصلہ کیا جائے گا ۔ جبکہ حضر ت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہٖ الْعَبْدُ:الصَّلَاۃُ،وَأَوَّلُ مَا یُقْضٰی بَیْنَ النَّاسِ:فِیْ الدِّمَائِ[4])) ’’سب سے پہلے بندے سے نماز کا حساب لیا جائے گا ۔ اور لوگوں کے درمیان روزِ قیامت سب سے پہلے خونوں کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ ‘‘ ان احادیث کے متعلق علماء کرام کا کہنا ہے کہ قیامت کے روز عبادات میں سب سے پہلے نماز کا اور معاملات میں سب پہلے خون کا حساب ہوگا ۔ اس سے آپ اس بات کا اندازہ کرسکتے ہیں کہ عبادات میں نماز کس
Flag Counter