Maktaba Wahhabi

536 - 555
اور توانائیاں کھپا دیتا ہے وہ اور اسی طرح وہ مزدور جو صبح سے لیکر شام تک پسینے میں شرابور ہو کر محنت ومزدوری کرتا ہے ، دونوں خوشحال اور خوشگوار زندگی کے حصول کیلئے کوشاں ہوتے ہیں۔ ٭ ایک عبادت گذار جو اللہ تعالیٰ کے فرائض وواجبات کو پابندی سے ادا کرتا ہے اور نوافل میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے وہ اور اسی طرح وہ فاسق وفاجر انسان جو دن رات اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتا ہے دونوں ہی ایسی زندگی کے متمنی ہوتے ہیں جس میں کوئی پریشانی اور کوئی دکھ نہ ہو۔ ٭اسی طرح تمام لوگ سعادتمندی اور خوشحالی کو حاصل کرنے کی تمنا لئے تگ ودو میں مصروف رہتے ہیں ۔ کوئی کسی طرح اور کوئی کسی طرح …لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ سعادتمندی ہر ایک کو مل جاتی ہے ؟ اور کیا خوشحالی ہر ایک کو نصیب ہو جاتی ہے ؟ اور آخر وہ کونسا راستہ ہے جس پر چل کر ہم سب خوشحال وخوشگوار زندگی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ؟ برادران اسلام ! ہم یہی سوال ایک دوسرے انداز سے بھی کر سکتے ہیں اور وہ اس طرح کہ اس دور میں تقریبا ہر انسان پریشان حال اور سرگرداں نظر آتا ہے ۔ کسی کو روزگار کی پریشانی ، کسی کو مالی وکاروباری مشکلات کا سامنا ، کسی پر قرضوں کا بوجھ ، کسی کو جسمانی بیماریاں چین اور سکھ سے سونے نہیں دیتیں ، کسی کو خاندانی لڑائی جھگڑے بے قرار کئے ہوئے ہیں ، کسی کو بیوی بچوں کی نافرمانی کا صدمہ ، کسی کو دشمن کا خوف اور کسی کو احباء واقرباء کی جدائی کا دکھ …الغرض یہ کہ تقریبا ہر شخص کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا نظر آتا ہے اور ظاہر ہے کہ ہر شخص ان دکھوں ، صدموں اور پریشانیوں سے نجات بھی حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ تو وہ حقیقی وسائل واسباب کون سے ہیں جنھیں اختیار کرنے سے دنیا کی مختلف آزمائشوں سے نجات مل سکتی ہے ؟ آپ میں سے ہر شخص یقینا یہ چاہتا ہو گا کہ اسے ان دونوں سوالوں کے جوابات معلوم ہو جائیں تاکہ وہ ایک خوشحال وباوقار زندگی حاصل کر سکے اور دنیا کی پریشانیوں سے چھٹکارا پا سکے ۔ تو آئیے ہم سب قرآن وسنت کی روشنی میں ان سوالوں کے جوابات معلوم کرتے ہیں ۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں ہم ایک کامیاب اور خوشحال زندگی کے حصول اور پریشانیوں وآزمائشوں سے نجات حاصل کرنے کے چند اصول ذکر کریں گے اور مجھے یقین کامل ہے اگر ہم ان پر عمل کریں گے تو ضرور بالضرور اپنے مقصود تک پہنچ جائیں گے ان شاء اللہ تعالیٰ ۔ تو لیجئے وہ اصول سماعت فرمائیے ۔
Flag Counter