Maktaba Wahhabi

112 - 492
﴿ اِِنَّکُمْ لَذَآئِقُو الْعَذَابِ الْاَلِیْمِ ٭ وَمَا تُجْزَوْنَ اِِلَّا مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ٭ اِِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الْمُخْلَصِیْنَ ٭ اُوْلٰٓئِکَ لَہُمْ رِزْقٌ مَّعْلُوْمٌ ٭ فَوَاکِہُ وَہُمْ مُکْرَمُوْنَ ٭ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ٭ عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیْنَ ٭ یُطَافُ عَلَیْہِمْ بِکَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍ ٭ بَیْضَآئَ لَذَّۃٍ لِّلشّٰرِبِیْنَ ٭ لاَ فِیْہَا غَوْلٌ وَلاَ ہُمْ عَنْہَا یُنْزَفُوْنَ ٭ وَعِنْدَہُمْ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ عِیْنٌ ٭ کَاَنَّہُنَّ بَیْضٌ مَّکْنُوْنٌ ﴾ ’’ یقینا تمھیں دردناک عذاب چکھنا ہے۔اور تمھیں تمھارے اعمال کا ہی بدلہ دیا جائے گا۔سوائے اللہ کے مخلص بندوں کے۔انہی کیلئے ہمیشہ باقی رہنے والی روزی مقرر ہے ، انواع واقسام کے پھل۔اور وہ نعمتوں والی جنت میں معزز ومکرم ہوں گے۔آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔انھیں بہتی ہوئی شراب کا جام پیش کیا جائے گا۔وہ شراب سفید اور پینے والوں کیلئے لذیذ ہوگی۔نہ اس سے سر چکرائے گا اور نہ ہی اس سے ان کی عقل ماری جائے گی۔اور ان کے پاس نیچی نگاہ رکھنے والی بڑی آنکھوں والی حوریں ہونگی۔جو چھپائے ہوئے انڈوں کی مانند نہایت خوبصورت ہونگی۔‘‘[1] ان آیات میں اللہ تعالی نے اپنے دردناک عذاب سے مستثنی صرف ان لوگوں کو قرار دیا ہے جو نہایت ہی اخلاص کے ساتھ اس کی عبادت وبندگی کرتے ہیں۔انہی لوگوں کیلئے جنت کی نعمتیں ہونگی جن میں وہ نہایت معزز ومکرم ہونگے۔اللّٰهم اجعلنا منہم اسی طرح ایک حدیث قدسی میں ہے کہ (قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ:أَعْدَدْتُّ لِعِبَادِی الصَّالِحِیْنَ مَا لَا عَیْنٌ رَأَتْ وَلاَ أُذُنٌ سَمِعَتْ ، وَلاَ خَطَرَ عَلٰی قَلْبِ بَشَرٍ) ’’ اللہ تعالی فرماتا ہے:میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے(جو صرف اور صرف میری بندگی کرتے ہیں)ایسی نعمتیں تیار کی ہیں جنہیں نہ کسی آنکھ نے دیکھا ہے ، نہ کسی کان نے ان کے بارے میں کچھ سنا ہے اور نہ ہی کسی انسان کے دل میں ان کے متعلق کوئی تصور پیدا ہوا ہے۔‘‘[2] 3۔ اللہ ہی کی بندگی کرنے والا شخص بے حیائی کے کاموں سے بچ سکتا ہے۔ اللہ تعالی حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں فرماتا ہے:﴿وَ لَقَدْ ھَمَّتْ بِہٖ وَ ھَمَّ بِھَا لَوْ لَآ اَنْ رَّاٰ بُرْھَانَ رَبِّہٖ کَذٰلِکَ لِنَصْرِفَ عَنْہُ السُّوْٓئَ وَ الْفَحْشَآئَ اِنَّہٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِیْنَ ﴾ ’’ چنانچہ اس عورت نے یوسف کا قصد کیا اور وہ بھی اس کا قصد کر لیتے اگر اپنے رب کی برہان نہ دیکھ لیتے۔
Flag Counter