Maktaba Wahhabi

446 - 492
دوسرا خطبہ محترم حضرات ! آخر میں نمازیوں کی کچھ مزید اخطاء کی نشاندہی بھی کرتے چلیں۔ 1۔ ان اخطاء میں سے ایک یہ ہے کہ بعض لوگ با جماعت نماز کے دوران اونچی آواز سے اذکار اور دعائیں وغیرہ پڑھتے ہیں۔جس سے ان کے دائیں بائیں نمازیوں کو تشویش ہوتی ہے۔اور ایسا کرنا غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (أَلَا إِنَّ کُلَّکُمْ مُّنَاجٍ رَبَّہُ ،فَلَا یُؤْذِیَنَّ بَعْضُکُمْ بَعْضًا ، وَلَا یَرْفَعَنَّ بَعْضُکُمْ عَلٰی بَعْضٍ بِالْقِرَائَ ۃِ) ’’ خبردار ! تم میں سے ہر ایک اپنے رب سے سرگوشی کرنے والا ہے۔لہذا تم میں سے کوئی بھی کسی کو ایذاء نہ پہنچائے اور تم میں سے کوئی کسی پر قراء ت کے ساتھ آواز بلند نہ کرے۔‘‘[1] اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(أَمَا إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا قَامَ فِی الصَّلَاۃِ فَإِنَّہُ یُنَاجِیْ رَبَّہُ ، فَلْیَعْلَمْ أَحَدُکُمْ مَّا یُنَاجِیْ رَبَّہُ ، وَلَا یَجْہَرْ بَعْضُکُمْ عَلٰی بَعْضٍ بِالْقِرَائَ ۃِ فِی الصَّلَاۃِ) ’’ خبردار ! تم میں سے کوئی شخص جب نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے۔لہٰذا اسے جان لینا چاہئے کہ وہ اپنے رب سے کیا سرگوشی کرتا ہے۔اور تم میں سے کوئی بھی کسی پر نماز میں قراء ت کے ساتھ آواز بلند نہ کرے۔‘‘[2] 2۔ موبائل ٹیلیفون کو کھلا چھوڑ دینا بعض لوگ نماز کی حالت میں اپنے موبائل فون کھلے چھوڑ دیتے ہیں ، چنانچہ جب انھیں کوئی فون کرتا ہے تو ان کے موبائل سے عجیب وغریب آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔حتی کہ بعض لوگوں کے موبائلوں سے موسیقی اور گانوں کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔اور یہ بہت بڑی غلطی ہے۔کیونکہ اِس سے پوری مسجد میں تشویش ہوتی ہے اور تمام نمازیوں کی نماز میں خلل پڑتا ہے۔اورستم بالائے ستم یہ ہے کہ اگر کسی کا فون بجنا شروع ہو تو صاحب ِ فون اسے بند کرنا بھی گوارا نہیں کرتا ، بلکہ بجتے بجتے جب تک وہ خود خاموش نہ ہو وہ اسے خاموش نہیں کراتا۔ ہونا یہ چاہئے کہ نماز سے پہلے ہی تمام لوگ اپنے اپنے فون سیٹ بند کردیں ، یا کم ازکم سائلینٹ پہ کردیں ، تاکہ اگر کسی کا فون آئے بھی تو اس کی آواز نہ نکلے۔لیکن اگر کوئی شخص ایسا کرنا بھول جائے ، پھر نماز کے دوران اس کے فون
Flag Counter