Maktaba Wahhabi

462 - 492
جبکہ سگریٹ گندی ‘ بد بودار اور نقصان دہ چیزوں میں سے ایک ہے۔ (۲)اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَلاَ تُلْقُوْا بِأیْدِیْکُمْ إلَی التَّہْلُکَۃِ﴾ ’’اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو۔‘‘ [1] جبکہ سگریٹ کینسر وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ (۳)اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَلَاتَقْتُلُوْا أنْفُسَکُمْ﴾ ’’ اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو۔‘‘[2] جبکہ سگریٹ نوشی جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ (۴)اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَلاَ تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا إنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْا إخْوَانَ الشَّیَاطِیْنِ ﴾ ’’ اور فضول اور بے جا خرچ نہ کرو۔ بے شک فضول خرچی کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہوتے ہیں۔ ‘‘[3] جبکہ سگریٹ نوشی کرنے میں مال برباد ہوتا ہے۔ (۵)رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إنَّ اللّٰہَ کَرِہَ لَکُمْ ثَلاَثاً:قِیْلَ وَقَالَ ‘ وَإضَاعَۃَ الْمَالِ ‘ وَکَثْرَۃَ السُّؤَالِ) ’’بے شک اللہ تعالی کو تمھاری تین چیزیں نا پسند ہیں:فضول گفتگو ، مال ضائع کرنا اور زیادہ سوالات کرنا۔‘‘ [4] جبکہ سگریٹ نوشی سے مال ضائع ہوتا ہے۔ (۶)رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(کُلُّ أمَّتِیْ مُعَافٰی إلَّا الْمُجَاھِرِیْنَ) ’’ میری امت کے سارے لوگوں کو معاف کر دیا جائے گا سوائے ان کے جو کھلم کھلا گناہ کرتے ہیں۔ ‘‘[5] یعنی تمام مسلمانوں کو جب اللہ چاہے گا معاف کردے گا ،لیکن کھلم کھلا گناہ کرنے والوں کو جیسا کہ سگریٹ نوشی کرنے والے ہیں انھیں معاف نہیں کیا جائے گا۔کیونکہ وہ سب کے سامنے سگریٹ نوشی کرتے ہیں، اللہ تعالی سے نہیں ڈرتے اور دوسروں کو بھی اس برے کام پر حوصلہ دلاتے ہیں۔ (۷)رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(مَنْ أکَلَ ثَوْمًا أوْ بَصَلاً فَلْیَعْتَزِلْنَا وَلْیَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا وَلْیَقْعُدْ فِیْ بَیْتِہٖ) ’’ جو شخص(کچا)لہسن یا پیاز کھا لے تو وہ ہمارے قریب نہ آئے اور ہماری مسجد سے دور رہے۔ اور اپنے گھر
Flag Counter