Maktaba Wahhabi

466 - 492
’’اسلام کے کڑوں کو ایک ایک کرکے توڑ دیا جائے گا۔جب ایک کڑا ٹوٹے گا تو لوگ دوسرے کے پیچھے پڑ جائیں گے۔جو کڑا سب سے پہلے ٹوٹے گا وہ ہے:فیصلہ۔اور سب سے آخری کڑا ہے:نماز ‘‘[1] اسلام کے جن کڑوں کو توڑ دیا گیا ہے انہی میں سے ایک حلال وحرام کا کڑا بھی ہے جس کو لوگوں نے چُور چُور کردیا ہے۔حالانکہ تحلیل وتحریم کا اختیار صرف اور صرف اللہ تعالی کے پاس ہے۔وہ جس چیز کو چاہے حلال قرار دے اور جس کو چاہے حرام قرار دے۔اور کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنی منشاء کے مطابق کسی چیز کو حلال یا حرام قرار دے۔جو شخص ایسے کرے گا وہ یقینا اللہ تعالی کی حدود کو پھلانگنے والا ہو گا۔جس کے بارے میں اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ وَ مَنْ یَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّٰہِ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ ﴾ ’’ اور جو شخص اللہ کی حدود کو پھلانگے گا تو ایسے ہی لوگ ظالم ہیں۔‘‘[2] حلال وحرام کا ایک مسئلہ جس کو اِس دور میں کھلونا بنا لیا گیا ہے اور جو آج ہمارے خطبۂ جمعہ کا موضوع ہے وہ ہے آلات ِ موسیقی اور گانے بجانے کا مسئلہ ! چنانچہ بہت سارے لوگ نہ صرف ان چیزوں کو سرے سے حرام ہی نہیں سمجھتے بلکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ کئی نام نہاد ’’ روشن خیال ‘‘ لوگوں نے ان کے جواز کے فتوے بھی جاری کر دئیے ہیں ! ان سے پوچھا جائے کہ کیا انھوں نے کسی دلیل کی بناء پر ان چیزوں کو حلال قرار دیا ہے ؟ تو اگرچہ ان کی طرف سے جواب یہ ملے گا کہ ہاں فلاں فلاں دلیل کی بناء پر یہ فتوی جاری کیا گیا ہے ، لیکن حقیقت میں ان کے یہ دلائل خود ساختہ ہیں اور وہ قطعا اِس چیز پر دلالت نہیں کرتے کہ موسیقی حلال ہے۔تو انھوں نے یہ فتوی کیوں جاری کیا ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ان لو گوں نے ایسا عام لوگوں کا رجحان دیکھ کر اور اپنی خواہشِ نفس کی تسکین کی خاطر کیا ہے۔جبکہ قرآن وحدیث میں آلاتِ موسیقی اور گانے بجانے کے حرام ہونے کے دلائل بالکل واضح ہیں اور ان میں کسی قسم کا شک وشبہ نہیں ہے۔ان دلائل کو ذکر کرنے سے پہلے ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ قرآن مجید کی جو آیات موسیقی کی تحریم پر دلالت کرتی ہیں وہ سب مکی آیات ہیں۔جبکہ شراب کو مدینہ منورہ میں حرام کیا گیا۔یعنی موسیقی کی تحریم شراب کی تحریم سے قبل نازل ہوئی ، جس کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ جس دل میں گانوں کی محبت ہو وہ اللہ رب العزت کی وحی کو سننے اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کے قابل نہیں رہتا۔اس لیے اللہ تعالی نے دین کے متعدد احکامات کو نازل کرنے سے قبل صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے دلوں کو موسیقی وغیرہ کی محبت سے پاک کرنا چاہا تاکہ جب اس کے احکامات نازل ہوں تو ان کے دل انھیں قبول کرنے کیلئے بالکل تیار ہوں۔ آئیے اب ان دلائل کا تذکر ہ کرتے ہیں۔
Flag Counter