Maktaba Wahhabi

49 - 69
کی تفسیر کا تعلق ہے، اس کے کئی معنی ہو سکتے ہیں اور صحابہ و تابعین سے منقول ہیں۔ مثلاً ایک معنی یہ بھی ہیں، کہ اگر تم یتیموں کے ساتھ یوں انصاف نہیں کرسکتے تو ایسی عورتوں سے نکاح کرلو جن کے شوہرمرچکے ہیں اور چھوٹے چھوٹے یتیم بچے چھوڑ کر گئے ہیں۔ یہ معنی اس لحاظ سے زیادہ دل کو لگتے ہوئے معلوم ہوتے ہیں کہ یہ سورة جنگ احد کے بعد نازل ہوئی تھی، اور اس جنگ میں بہت سے مسلمان شہید ہوگئے تھے۔ لیکن یہ بات کہ اسلام میں چار بیویوں سے نکاح کرنے کی اجازت ہے ، اوریہ کہ بیک وقت چار سے زیادہ کی اجازت نہیں ہے، اور یہ کہ اس فرمان کا کوئی تعلق یتامیٰ کے معاملہ سے نہیں ہے، محض اس آیت سے نہیں نکلتی بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قولی و عملی تشریح سے معلوم ہوتی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو جن کے نکاح میں چار سے زیادہ عورتیں تھیں، حکم دے دیا کہ وہ صرف چار رکھ لیں اور اس سے زائد جس قدر بھی ہوں، انہیں چھوڑ دیں۔ حالانکہ ان کے ہاں یتامیٰ کا کوئی معاملہ درپیش نہ تھا۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں بکثرت صحابہ نے چار کی حد کے اندر متعدد نکاح کئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے یہ نہ فرمایا کہ تمہارے لئے یتیم بچوں کی پرورش کا کوئی سوال نہیں ہے، اس لئے تم اس اجازت سے فائدہ اٹھانے کا حق نہیں رکھتے۔ اسی بناپرصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے لے کر بعد کے ادوار تک اُمت کے تمام فقہا نے یہ سمجھا کہ یہ آیت نکاح کے لئے بیک وقت چار کی حد مقرر کرتی ہے، جس سے تجاوز نہیں کیا جاسکتا، اور یہ کہ چار کی اجازت عام ہے، اس کے ساتھ کوئی قید نہیں کہ یتامیٰ کا کوئی معاملہ بھی درمیان میں ہو۔ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد نکاح کیے اورکسی میں یتیموں کے مسئلے کا دخل نہ تھا۔ لونڈیوں کے بارے میں آپ یہ جو تجویز پیش کرتے ہیں کہ ایک شخص کو لونڈیاں تو بلا قید تعداد رکھنے کی اجازت ہوتی، مگر تمتع کے لئے ایک یا دو کی حد مقرر کردی جاتی، اس میں آپ نے صرف ایک ہی پہلوپر نگاہ رکھی ہے، دوسرے پہلووٴں پر غور نہیں فرمایا۔ تمتع کے لئے جو حد بھی مقرر کی جاتی، اس سے زائد بچی ہوئی عورتوں کے مسئلہ کا کیا حل تھا؟ کیا یہ کہ وہ مرد کی صحبت سے مستقل طور پر محروم کردی جاتیں؟ یا یہ کہ انہیں گھر کے اندر اور اس کے باہر اپنی خواہشات نفس کی تسکین کے لئے ناجائز وسائل تلاش کرنے کی آزادی دے دی جاتی؟ یا یہ کہ ان کے نکاح لازماً دوسرے لوگوں سے کرنے پر مالکوں کو
Flag Counter