Maktaba Wahhabi

63 - 69
شبہ کہ عورت، کتا اور گدھا: لکھتے ہیں: اس شبہ میں بخاری شریف کتاب الصلاة سے حوالہ دیا جاتا ہے کہ نماز کے آگے سے اگر کتا، گدھا، عورت، یہودی گزر جائے، تو نماز ٹوٹ جاتی ہے۔ جواب شبہ کے تحت لکھتے ہیں: قرآن کریم سورة اعراف آیت نمبر۱۷۹ میں اللہ تعالیٰ نے نافرمانوں کی مثال چوپایوں سے دی ہے نہ کہ جانوروں سے۔ اس لئے کہ چوپائے انسان کے لئے بہت ہی مفید ہوتے ہیں۔ جس میں اشارہ مل رہا ہے کہ خدا نے نافرمانوں کی چوپایوں سے مثال دے کران کی تذلیل و تحقیر نہیں کرنی چاہی، بلکہ انہیں نا سمجھ قراردیاہے۔ (صفحہ:۱۴۷)۔ مذکورہ روایت پر اعتراض کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ یہ روایتیں بخاری شریف میں کیسے درج کردی گئیں۔ یقینا یہ کچھ لوگوں کا کارنامہ ہے۔ کہ انہوں نے ایسی بہت سی نازیبا،قرآن و سنت کے بالکل برعکس روایتیں درج کردیں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے۔ دوسری دلیل کے تحت لکھتے ہیں: بخاری شریف کی بالا روایات سے تو یہ ثابت ہو رہا ہے کہ میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے فوراً بعد ہی عورتوں کے خلاف محاذ کھڑا کردیاتھا…تو جب معاذ اللہ عورت کو اتنی بڑی گالی دی جائے گی، تو پھر وہ کہاں معتبر رہے گی۔ تیسری دلیل کے تحت لکھتے ہیں: میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے جھوٹی باتیں منسوب کرنا جیسا کہ مذکورہ مسئلے میں ہوا اس کے باوجود ان دونوں حدیثوں کو بخاری شریف سے الگ نہیں کیا جاسکا، جو کہ بہت بڑا المیہ ہے۔ لہٰذا ہر مسئلے کو کتاب و سنت کے پیمانے سے دیکھنا چاہیے نہ کہ روایات سے۔ (صفحہ:۱۴۹، ۱۵۰)۔ تحقیقی نظر: جناب نے یہاں اعتراض کے ساتھ ساتھ حدیث کی طرف لفظ یہودی بھی منسوب کیا ہے جو کہ صحیح بخاری میں نہیں ہے اس سے اندازہ کرلیں کہ جناب عورت کی محبت میں کس قدر اندھے پن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔اسلام دشمنی کا عالم یہ ہے کہ جن لوگوں کی ’’ کالانعام‘‘کہہ کر اللہ تعالیٰ نے مذمت کی ہے،
Flag Counter