Maktaba Wahhabi

64 - 69
جناب انہیں بہت مفید قرار دے رہے ہیں اور اپنے رشتہ دار چوپایوں سے مودت کا اظہار کررہے ہیں۔ کیا واقعی چوپائے جانور نہیں ہوتے؟ دنیا کی کس لغت میں لکھا ہے؟ اور کیا اگر ہم جناب کو ناسمجھ چوپایہ قرار دیں تو جناب خوش ہوں گے اس لقب کو قبول کریں گے؟ جناب حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں بخاری شریف میں (یہ روایتیں ) کیسے درج ہوگئیں ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جناب کے ہاں بھی صحیح بخاری کا کچھ نہ کچھ مقام ضرور ہے چاہے کسی خاص مقصد کے تحت ہی ہو۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ جناب نے پہلی حدیث کو دوسری حدیث سے ہی رد کرنے کی کوشش کی ہے، اب اگر یہ جھوٹی ہیں تو پھر صحیح بخاری سے استدلال کے کیا معنی؟جناب کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مکروفریب انہیں منافق علیم اللسان قرار دینے کے لئے کافی ہے اور ایسے ہی شخص کے مسلط ہوجانے کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خوف تھا۔ (دیکھئے جامع بیان العلم و فضلہ)۔ یہاں جناب نے ایک اور عندیہ دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ (عندہ) سنت ، حدیث سے الگ کوئی چیزہے۔ یہی کہنا مولانا امین احسن کا تھا اور یہی ان کے شاگرد جاوید احمد غامدی کا دعویٰ ہے۔ حالانکہ اس فرق کی ان سب کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے اور یہ فہم سلف صالحین سے انحراف کی سبیل ہے جس پر نولہ ما تولی و نصلہ جھنم کی وعید وارد ہوئی ہے۔جناب ذرا ہمت کرکے سنت کی تعریف ہی کردیں کہ ان کے ہاں بعد از قرآن وہی پیمانہ حق ہے۔ عورت گذرجانے سے نماز کا ٹوٹ جانا حدیث میں وارد ہوا ہے یہ کوئی اس کے خلاف محاذ قائم کرنے والی بات نہیں ہے اور نہ ہی کوئی گالی، اور اسے (نعوذ باللہ) گالی قرار دینا جناب کی انتہائی جسارت بے مہار ہے اور از خود ایک گالی ہے۔جہاں تک ان دونوں روایتوں کو بخاری شریف سے الگ کرنے کی بات ہے تو کیا جناب ان دوروایتوں کے اخراج کے بعد باقی تمام حدیثوں کو صحیح مان لیں گے؟ نیز دونوں کو علیحدہ کرنے سے تو جناب کی خود ہی تردید ہو جائے گی کیونکہ ایک سے تو جناب بھی استدلال کررہے ہیں۔عجیب تضاد ہے فکر کا، نظرکا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فرمان کی توضیح (جو جناب نے پیش کیا ہے) یہ ہے کہ کچھ لوگوں نے جب اس
Flag Counter