Maktaba Wahhabi

44 - 85
II: {إِنَّ إِبْرٰہِیْمَ لَحَلِیْمٌ أَوَّاہٌ مُّنِیْبٌ}[1] [بے شک ابراہیم۔ علیہ السلام ۔ بہت بردبار، بہت آہ و زاری کرنے اور رجوع کرنے والے تھے]۔ دیگر صفاتِ عالیہ کے ساتھ اس صفت کے عطا کئے جانے میں حضرت اسماعیل اپنے والد محترم حضرت ابراہیم علیہما السلام کے جانشین تھے۔[2] بعض مفسرین کرام نے نقل کیا ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے حضرات انبیاء علیہم السلام کے لیے سب سے کم اسی صفت [حلم] کا ذکر کیا ہے۔[3] د: حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دونوں بیٹے بڑھاپے میں ملے۔ سورۃ ابراہیم علیہ السلام میں ہے: {اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ وَ ہَبَ لِیْ عَلَی الْکِبَرِ اِسْمٰعِیْلَ وَ إِسْحٰقَ}[4] [(ابراہیم علیہ السلام نے دعا کرتے ہوئے کہا) سب تعریف اس اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، جنہوں نے مجھے بڑھاپے کے باوجود اسماعیل اور اسحاق علیہما السلام عطا فرمائے]۔ بیٹے کی بردباری والدین کے لیے بہت بڑی نعمت ہے، لیکن بوڑھے والدین کے لیے تو اس نعمت کی اہمیت اور زیادہ ہوجاتی ہے۔ ہ: اللہ تعالیٰ نے جس [غُلَامٌ حَلِیْمٌ] [نہایت بردبار بیٹا] کی بشارت دی ہے، وہ اسماعیل علیہ السلام ہیں۔ درجِ ذیل دلائل اس بات پر دلالت کرتے ہیں:
Flag Counter