Maktaba Wahhabi

45 - 85
۱: اس بیٹے کے دوڑ دھوپ کرنے کی عمر کو پہنچنے پر باپ اور بیٹے کے حکمِ الٰہی کی تعمیل کے لیے مستعد ہونے پر اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو اسحاق علیہ السلام کی بشارت دی۔ اس سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے، کہ ذبح ہونے والے اسحاق علیہ السلام کے علاوہ ابراہیم علیہ السلام کے ایک دوسرے بیٹے تھے، علاوہ ازیں مسلمانوں اور اہلِ کتاب کا اس بات پر اتفاق ہے، کہ اسماعیل علیہ السلام اسحاق علیہ السلام سے بڑے تھے۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے، کہ جس بیٹے کی خوش خبری کا اس مقام پر ذکر ہورہا ہے، وہ اسماعیل علیہ السلام تھے۔[1] ۲: اسحاق علیہ السلام کی بشارت دیتے ہوئے ان کے نبی بنانے کی خوش خبری بھی سنائی گئی ہے، تو پھر ان کے لڑکپن میں ذبح کرنے کا حکم دینے میں امتحان و آزمائش کس طرح ہوگی؟ ۳: سورۃ ہود ۔ علیہ السلام ۔ میں اسحاق علیہ السلام کی بشارت دیتے ہوئے اسحاق کے بعد ان کے بیٹے یعقوب علیہما السلام کی خوش خبری دی گئی ہے: {فَبَشَّرْنٰہَا بِإِسْحٰقَ وَ مِنْ وَّرَآئِ إِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ}[2] [پس ہم نے اسے اسحاق (کی ولادت) کی بشارت دی اور اسحاق کے پیچھے یعقوب۔ علیہما السلام ۔ کی]۔ پھر حضرت اسحاق علیہ السلام کے لڑکپن میں ذبح کا حکم کس طرح باعثِ آزمائش بن سکتا ہے؟ و: سورۃ الذاریات میں بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لیے بیٹے کی خوش خبری دینے
Flag Counter