Maktaba Wahhabi

83 - 85
[نیک عمل کرنے والا شخص، جس کا دل اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایمان رکھتا ہو، وہ مرد ہو یا عورت اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے، کہ وہ اسے دنیا میں [حَیٰوۃً طَیِّبَۃً] عطا فرمائیں گے اور اسے دارِ آخرت میں اس کے عمل سے بہتر بدلہ دیں گے]۔ [حَیٰوۃً طَیِّبَۃً] کی تفسیر میں حضراتِ مفسرین کے نقل کردہ اقوال میں سے چار درجِ ذیل ہیں: ۱: وہ قناعت ہے۔[1] ۲: وہ پاکیزہ حلال رزق ہے۔ [2] ۳: وہ سعادت ہے۔[3] ۴: وہ دنیا میں رزق حلال اور عبادت ہے۔[4] حافظ ابن کثیر تحریر کرتے ہیں، کہ صحیح بات یہ ہے، کہ [حیاۃ طیبہ] ان سب کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔[5] شیخ سعدی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’ذٰلِکَ بِطَمَأنِیْنَۃِ قَلْبِہِ وَسَکُوْنِ نَفْسِہِ، وَعَدَمِ الْتِفَاتِہِ لِمَا یُشَوِّشُ عَلَیْہِ قَلْبَہُ، وَیَرْزُقُہُ اللّٰہُ رِزْقًا حَلَالًا طَیِّبًا مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ۔‘‘[6]
Flag Counter