Maktaba Wahhabi

101 - 677
کچھ پڑوسی انصاری صحابہ تھے اور ان کے پاس اونٹنیاں اور بکریاں تھیں ۔[1] وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفے میں دودھ بھیجا کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے ہمیں بھی پلاتے رہتے۔[2] ۲۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رو ایت ہے: ’’جب سے ہم مدینہ آئے، تو محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ نے آپ کی وفات تک کبھی مسلسل تین راتیں گند م کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی۔‘‘ [3] ۳۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ’’ جس دن آلِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بار کھانا کھایا تو ضرور اس دن میں ایک وقت کھجوریں ہوتی تھیں ۔‘‘[4] ۴۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب وفات پائی تو میرے گھر میں کوئی ایسی چیز نہیں تھی جسے کوئی جگر والا جانور کھا سکے ، ہاں کچھ جو تھے جو طاق میں رکھے ہوئے تھے۔ میں وہ کھاتی رہی جب کافی مدت گزر گئی(وہ ختم ہونے میں نہ آئے) تو میں نے ان کا وزن کر لیا۔ تو وہ جلدی ختم ہوگئے۔ ‘‘[5] ۵۔سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے رو ایت ہے، بیان کرتے ہیں : ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جَو کی روٹی اور باسی چربی پیش کی۔‘‘[6] اور اس وقت ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں ایک یہو دی کے پاس اپنی ڈھال گروی رکھی، اور اس کے عوض اپنے اہل و عیال کے لیے کچھ جَو لیے۔ ‘‘[7] راوی حدیث بیان کرتا ہے کہ میں نے جنابِ انس رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: ’’آلِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی
Flag Counter