Maktaba Wahhabi

299 - 677
۷۔عمل صالح اور اطاعات کے کاموں میں ان کا اجر دوگنا ہو گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَمَنْ يَقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَرَسُولِهِ وَتَعْمَلْ صَالِحًا نُؤْتِهَا أَجْرَهَا مَرَّتَيْنِ وَأَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِيمًا ﴾ (الاحزاب: ۳۱) ’’اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے گی اور نیک عمل کرے گی اسے ہم اس کا اجر دوبار دیں گے اور ہم نے اس کے لیے با عزت رزق تیار کر رکھا ہے۔‘‘ ۸۔اللہ تعالیٰ نے ان کے گھروں کا تذکرہ تلاوت قرآن اور حکمت کے ساتھ کیا ہے۔ یہ ایسا شرف ہے جس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَاذْكُرْنَ مَا يُتْلَى فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آيَاتِ اللّٰهِ وَالْحِكْمَةِ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ لَطِيفًا خَبِيرًا﴾ (الاحزاب: ۳۴) اور تمہارے گھروں میں اللہ کی جن آیات اور دانائی کی باتوں کی تلاوت کی جاتی ہے انھیں یاد کرو۔ بے شک اللہ ہمیشہ سے نہایت باریک بین، پوری خبر رکھنے والا ہے۔ ‘‘ بہرحال درج بالا چند فضائل کو جمع کر کے یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ امہات المومنین کے بس اتنے ہی فضائل ہیں ۔ نہیں بلکہ امہات المومنین کے قرآن و حدیث میں اتنے فضائل و مناقب موجود ہیں کہ ان کو جمع کر کے کئی ضخیم جلدیں تیار ہو سکتی ہیں ، تاہم ہمارے موضوع سے متعلق مذکورہ فضائل ہی کافی سمجھے جائیں ۔ عقلمند کے لیے اشارہ کافی ہے اور آزاد کے لیے بشارت کافی ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter