Maktaba Wahhabi

338 - 677
۴۱۔ سیّد قطب شہید[1] رحمہ اللہ (ت: ۱۳۸۵ ہجری): فرماتے ہیں : ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا طیبہ، طاہرہ ہیں ۔ یہی وہ ہستی ہیجن کے دل کے روشن ہونے ، ہر عیب سے پاک ہونے اور ان کے تصورات کے نظیف ہونے کی گواہی قرآن نے دی۔ یہی ہیں وہ جن پر اس چیز کا بہتان لگایا جاتا ہے جو انسان کاسب سے بڑا عزت و فخر والا مقام ہے۔ ان کے حسب نسب پر بہتان لگایا جاتا ہے، حالانکہ وہ صدیق کی بیٹی ہیں ۔ معزز و پاک گھرانے میں پلی بڑھی ہیں ۔ ان کی امانت پر بہتان لگایا جاتا ہے۔ حالانکہ وہ محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں جو بنو ہاشم میں چوٹی کا خاندان ہے۔ ان کی وفا پر بہتان لگایا جاتا ہے، حالانکہ وہ خاتم الانبیاء و سیّد المرسلین کی محبوب ترین بیوی ہے .... پھر ان کے ایمان پر بہتان لگایا جاتا ہے۔ حالانکہ وہ اپنی زندگی کے پہلے دن سے جس دن سے انھوں نے اپنی آنکھیں کھولیں اسلام اور اہل اسلام کی گود میں پرورش پائی، نیز وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں ۔‘‘[2] ۴۲۔ محمد طاہر بن عاشور[3]رحمہ اللہ (ت: ۱۳۹۳ ہجری): فرماتے ہیں : ’’اللہ تعالیٰ نے ایسی منصوص آیات کے ذریعے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی بہتان سے براء ت کا بندوبست کیا ہے کہ یہ آیات جو عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان میں نازل ہوئیں متواتر پڑھی جاتی رہیں گی۔‘‘[4]
Flag Counter