Maktaba Wahhabi

370 - 677
عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام لوگوں میں سب سے زیادہ کون محبوب تھا؟ تو انھوں نے فرمایا: فاطمہ( رضی اللہ عنہا )۔ سائل نے کہا: میں نے آپ سے مردوں کے بارے میں پوچھا ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ان کا خاوند۔ اللہ کی قسم! وہ بہت زیادہ روزے رکھنے والے، بہت زیادہ قیام کرنے والے اور بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب ان کے ہاتھ پر گرا تو انھوں نے اسے چاٹ لیا۔[1] روایت ہے کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ کیا تو کہا: میں نے اس سے زیادہ سچا اس کے باپ کے علاوہ کسی کو نہیں دیکھا۔[2] سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھی تو سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ آ رہے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ عربوں کا سردار ہے۔[3] سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ عبادت ہے۔[4] عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ تم اپنی مجلسوں کو علی رضی اللہ عنہ کے تذکرہ سے مزین کرو۔[5] عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اس کے پاس علی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ کیا گیا تو اس نے کہا: بے شک وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ہمارے تمام مردوں سے زیادہ معزز تھے۔[6] عائشہ رضی اللہ عنہا سے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے متعلق پوچھا گیا تو کہا: وہ بہترین آدمی ہیں اور اس میں صرف کافر ہی شک کرے گا۔[7] عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بھائی محمد بن ابی بکر رضی ا للہ عنہما سے کہا: تو علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ مل جا کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: حق علی کے ساتھ ہے اور علی حق کے ساتھ ہے۔ وہ دونوں کبھی جدا نہیں ہوں گے حتیٰ کہ وہ دونوں حوض کوثر پر میرے پاس آ جائیں ۔[8]
Flag Counter