Maktaba Wahhabi

389 - 677
ماریہ کے ساتھ ہم بستری کی۔ جب حفصہ کو معلوم ہوا تو وہ سخت طیش میں آ گئیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب یہ کہتے ہوئی بڑھیں : اے رسول اللہ! میری باری کے دن ، میرے گھر میں اور میرے بستر پر یہ کام سرانجام دیا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات سن کر شرمندگی محسوس کی اور فرمایا: تو یہ رونا دھونا بند کر دے۔ میں ماریہ کو اپنے اوپر حرام کرتا ہوں اور آج کے بعد اس سے کبھی جماع نہیں کروں گا اور میں تم سے ایک راز کی بات کہتا ہوں اگر تو نے یہ افشا کیا تو تجھ پر اللہ اور فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو۔ اس نے کہا: مجھے منظور ہے۔ وہ راز کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد ابوبکر خلیفہ ہو گا۔ پھر اس کے بعد تیرا باپ عمر خلیفہ ہو گا۔ اس نے کہا: آپ کو یہ کس نے بتایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ بات بتائی۔ جب عائشہ کا دن آیا تو حفصہ نے اسے یہ بات بتا دی اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے ابوبکر کو یہ بات بتا دی۔ ابوبکر عمر کے پاس آیا اور کہا بے شک عائشہ نے حفصہ سے یہ بات منسوب کی ہے، لیکن مجھے اس کی بات پر یقین نہیں ، تو تو حفصہ سے پوچھ لے۔ عمر حفصہ کے پاس آیا اور اس سے پوچھا عائشہ تیری طرف سے کیا بات بتا رہی ہے؟ حفصہ نے اس سے انکار کیا اور کہہ دیا: میں نے تو اس سے کوئی بات نہیں کی۔ عمر اس سے کہنے لگا: اگر یہ سچ ہے تو تو ہمیں بتا دے تاکہ ہم آگے بڑھیں ۔ تو یہ چاروں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر پلانے کے لیے اکٹھے ہوئے تب جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہ سورت لے کر آیا۔‘‘ مصنف مذکور لکھتا ہے: ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مباح کر دیا ہے کہ اپنی قسم کا کفارہ دیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَاللّٰهُ مَوْلَاكُمْ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ (2) وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ ﴾ (التحریم: ۲۔۳) ’’اور اللہ تمہارا مالک ہے اور وہی سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے ۔ اور جب نبی نے اپنی کسی بیوی سے پوشیدہ طور پر کوئی بات کہی، پھر جب اس (بیوی) نے اس بات کی خبر دے دی۔‘‘ مصنف مذکور لکھتا ہے: ’’یعنی اس (بیوی) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا: ﴿ وَأَظْهَرَهُ اللّٰهُ عَلَيْهِ ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ نے
Flag Counter