Maktaba Wahhabi

429 - 677
خلاصۂ بحث یہ ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق شیعوں کا یہ کہنا کہ اس نے اپنے باپ ابوبکر صدیق کی فضیلت والی احادیث وضع کیں ۔‘‘ تو جس کے پاس معمولی عقل اور ابتدائی دینی معلومات ہوں گی اسے اس روایت کے باطل ہونے میں ذرّہ بھر بھی شبہ نہیں ہو گا اور جہاں تک ان کی اس حدیث کا تعلق ہے تو یہ درحقیقت ساقط یعنی عدیم السند ہی نہیں عدیم المتن بھی ہے۔ اسے نقل کرنے سے پہلے مجلسی نے تحریر کیا: یہ حدیث علامہ الحلی نے اپنی کتاب ’’کشف الیقین‘‘ (۱۳۷) پر ابن الاثیر کی کتاب ’’حجۃ التفاضیل‘‘ سے درج ذیل سند کے ذریعے سے نقل کی، محمد بن حسین واسطی نے ابراہیم بن سعید سے اس نے حسن بن زیاد انماطی سے، اس نے محمد بن عبید انصاری سے، اس نے ابو ہارون عبدی سے، اس نے ربیعہ سعدی سے، اس نے کہا: حذیفہ، عثمان کی طرف سے مدائن کا گورنر تھا .... اس نے طویل روایت نقل کی۔ ۱۔ھ۔ ہم اس روایت پر کچھ گفتگو کرتے ہیں ۔ اس روایت کے باطل ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس میں ایک راوی ہارون عبدی عمارہ بن جوین ہے، جس کے متعلق امام بخاری نے کہا: یحییٰ بن قطان نے اسے متروک کہا۔ امام احمد نے کہا: یہ بے وزن ہے۔ دوری نے ابن معین کا قول نقل کیا کہ ان کے نزدیک اس کی حدیث کی تصدیق نہیں کی جاتی اور اس کے پاس ایک صحیفہ تھا جس کے بارے میں وہ کہتا: ’’یہ وحی والا صحیفہ ہے۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا: یہ متروک الحدیث ہے اور دوسری جگہ اس نے کہا: یہ ثقہ نہیں اور اس کی حدیث نہ لکھی جائے اور شعیب بن حرب نے شعبہ کا قول نقل کیا: ’’اگر مجھے گرفتار کر کے میری گردن مار دی جائے تو یہ مجھے زیادہ پسند ہے اس سے کہ میں اس (ہارون عبدی) سے حدیث لوں ۔‘‘ خالد بن حراش نے حماد بن زید کا قول نقل کیا: ’’یہ کذاب ہے صبح کو کچھ بیان کرتا ہے اور شام کو کچھ اور۔‘‘ جوزجانی نے کہا: یہ کذاب و مفتری ہے اور حاکم ابو احمد نے کہا: یہ متروک ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے کہا: ’’یہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے۔ عقیدہ میں خارجی اور عملی طور پر شیعہ ہے۔‘‘ ابن حبان نے کہا: ’’ابو سعید سے ایسی احادیث بیان کرتا ہے جو اس کی نہیں ہوتیں ۔ بطور تعجب و عبرت کے علاوہ اس کی حدیث لکھنا جائز نہیں ۔ ابراہیم بن جبیر نے ابن معین کا قول نقل کیا کہ یہ غیر ثقہ اور کذاب تھا۔ ابن علیہ نے کہا: یہ جھوٹ بولتا تھا۔ یہ قول حاکم نے اپنی ’’التاریخ‘‘میں نقل کیا اور شعبہ نے کہا: اگر میں چاہوں تو ابوہارون ابو سعید سے ہر وہ بات سنادوں جو اس نے اہل واسط کو رات میں کرتے
Flag Counter