Maktaba Wahhabi

546 - 677
’’وہاں زلزلے اور فتنے ہیں اور وہیں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوتا ہے۔‘‘ صحیح مسلم میں یہ روایت سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ [1] سے مروی ہے، وہ کہتے تھے: اے اہل عراق! میں کسی صغیرہ گناہ کے بارے میں تم سے سوال نہیں کروں گا اور نہ میں تمھیں کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرنے کی ترغیب دوں گا اور نہ دیتا ہوں ۔ میں نے اپنے باپ عبداللہ بن عمر رضی ا للہ عنہما کو کہتے ہوئے سنا ، وہ فرمارہے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((اِنَّ الْفِتْنَۃَ تَجِیْئُ مِنْ ہَاہُنَا وَ اَوْمَاَ بِیَدِہٖ نَحْوَ الْمَشْرِقِ مِنْ حَیْثُ یَطْلُعُ قَرْنَا الشَّیْطَانِ، وَ اَنْتُمْ یَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ)) [2] ’’بے شک فتنہ یہاں سے آئے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے مشرق کی جانب اشارہ کیا جہاں سے شیطان کے دونوں سینگ طلوع ہوتے ہیں اور تم آپس میں ایک دوسرے کی گردنیں مارو گے۔‘‘ حدیث نمبر ۵:.... سیّدنا ابو مسعود[3]رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْاِیْمَانُ ہَاہُنَا وَ اَشَارَ بِیَدِہٖ اِلَی الْیَمَنِ وَ الْجِفَائُ وَ غِلَظُ الْقُلُوْبِ فِی الْفَدَّادِیْنَ[4]عِنْدَ اُصُوْلِ اَذْنَابِ الْاِبِلِ مِنْ حَیْثُ یَطْلَعُ قَرْنَا الشَّیْطَانِ، رَبِیْعَۃَ، وَ مُضَرَ۔))[5] ’’ایمان یہاں ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کی طرف اشارہ کیا اور جفا اور دلوں کی سختی
Flag Counter