Maktaba Wahhabi

95 - 180
’’قرآن مجید کو تین دنوں میں ختم کروا گر طاقت ہو۔ ‘‘ یا پھر پانچ دنوں میں ختم کرلیں جیسا کہ ((اقرأالقرآن فی خمس))[1]’’قرآن مجید کو پانچ دنوں میں ختم کر لو ‘‘…یا پھر سات دنوں میں ختم کر لو جیسا کہ حکم فرمایا((اقرأہ فی سبع))[2]’’سات دنوں میں ختم کر لو ‘‘…یا پھر دس دنوں میں ختم کر لو جیسا کہ فرمایا ((اقرأہ فی عشر))[3] یا پھر 15 دنوں میں ختم کر لو جیسا کہ فرمایا((اقرأہ فی خمس عشرۃ))[4] یا پھر 20 دنوں میں ختم کر لو جیسا کہ حکم فرمایا((اقرأہ فی عشرین لیلۃ))[5] یا پھر 25 دنوں میں ختم کر لو جیسا کہ حکم فرمایا ((اقرأہ فی خمس وعشرین))[6] یا پھر ایک مہینے میں ختم کرو جیسا کہ حکم فرمایا ((اقرأ القرآن فی کل شہر)) [7]یا پھر چالیس دن میں ضرور ختم کرو جیسا کہ حکم فرمایا((اقرأ القرآن فی أربعین))[8] تو ان تمام احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے۔ چالیس دنوں میں ضرور ختم کرنا چاہیے جو کہ روزانہ کا تقریباً ایک پارے سے کم بنتا ہے اور کم سے کم مدت تین دن ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ سات دن سے پہلے نہ ختم کرے بلکہ تسلی سے سمجھ کر پڑھے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے پہلے ختم نہیں کرتے تھے جیسا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ((کَانَ لَا یَقْرَأُ الْقُرْآنَ فِیْ أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ۔)) [9] ’’اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے پہلے ختم نہیں کرتے تھے۔ ‘‘
Flag Counter