Maktaba Wahhabi

50 - 89
جب کوئی ایسا شخص عوام النّاس میں داعی ومبلّغ کا کام کرے جو فقہی مذاہب میں تعصّب کو ہوا دیتا اور کہتا ہو کہ فلاں امام کا مذہب فلاں امام سے اولیٰ وبہتر ہے تو تفرقہ اور اختلافات اُبھرآتے ہیں ۔یہاں تک کہ اسی مذہبی تعصّب کے نتیجہ میں لوگوں کی یہ پوزیشن ہوجاتی ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے جو ان کے اپنے مذہب کا نہ ہو۔شافعی کسی حنفی کی امامت میں نماز ادا نہیں کرتے اور حنفی کسی مالکی وحنبلی کی اقتداء میں نماز نہیں پڑھتے۔بعض متعصّب لوگوں سے حقیقتاً ایسا ہوا ہے۔حالانکہ یہ چیز بہت بُری بلاء اورخُطواتِ شیطان کی اتّباع ہے۔سب آئمّۂ کرام آئمّۂ ہدایت ہیں ،شافعی ہوں کہ مالک،احمد ہوں کہ ابوحنیفہ، اوزاعی ہوں کہ اسحاق بن راہویہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْنَ۔ اور ایسے ہی دیگر بزرگان اور اہلِ علم وفضل ہیں ۔یہ سب آئمّۂ ہدایت اور دُعاۃِ حق ہیں ۔ انہوں نے لوگوں کو اللہ کے دین کی طرف دعوت دی اور بعض اہلِ علم پر دلیل کے مخفی رہنے کی وجہ سیحق میں اختلاف رائے واقع ہوگیا جب کہ حقیقت کو پہنچنے والے مجتہد کے لیے دواجر ہیں اور مخطیٔ حق کے لیے بھی ایک اجر ہے۔ آپ سب کو چاہیے کہ ا ن تمام آئمّۂ کرام کی قدر ومنزلت اور علم وفضل کو پہچانیں ، اُن کے لیے دعائے رحمت کریں اور اس بات کا اعتراف کریں کہ وہ آئمّۂ اسلام اور داعیانِ ہدایت تھے۔ اور یہ بات بھی آپ کو بے جا تعصّب اور کورانہ تقلید پر نہ ابھارے کہ آپ کہنے لگیں :’’فلاں کا مذہب بہر حال اولیٰ بالحق ہے ،یا فلاں دوسرے کا مذہب اولیٰ ہے ،وہ کبھی خطاء نہیں کرتا ۔‘‘یہ ’’نہیں ‘‘ کا دعویٰ غلط ہے۔ آپ کا فرض ہے کہ جب حق کی دلیل ظاہر ہوجائے تو اسے اپنائیں اور اسی کی اتّباع کریں چاہے وہ فلاں اور فلاں کے مذہب کے خلاف ہی کیوں نہ ہو تعصّب سے دامن بچائیں
Flag Counter