Maktaba Wahhabi

53 - 89
واہ اور تعریف وخوشامد کا طلب گار نہ ہو۔وہ اللہ کی طرف لوگوں کو لِوَجْہِ اللہ دعوت دے، اور اس کے پیشِ نظر صرف اللہ بزرگ وبرتر کی خوشنودی مطلوب ہو۔ جیساکہ ارشادِ ربّانی ہے: {قُلْْ ھٰذِہٖ سَبِیْلِیْ اَدْعُوْاِلٰی اللّٰہِ عَلٰی بَصِیْرَۃٍ اَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِیْ وَسُبْحٰنَ اللّٰہِ وَمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَo} (سورۃ یوسف:۱۰۸) ’’کہہ دیجیے کہ میری راہ یہ ہے۔میں اور میری اتّباع کرنے والے ہم سب علی وجہِ البصیرت ہوکراللہ کی طرف دعوت دیتے ہیں اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں ۔‘‘ اور فرمانِ باری تعالیٰ ہے: {وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِمَّنْ دَعَا اِلٰی اللّٰہِ وَعَمِلَ صَالِحاً وَّقَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَo} (سورۃ حمٓ السجدہ:۳۳) ’’اُس شخص سے بات میں بہتر کون ہے جو اللہ کی طرف دعوت دیتا اور اچھے عمل کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں ؟‘‘ اے داعی ومبلّغ !آپ کے لیے ازبس ضروری ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے لیے مخلص ہوں اخلاق واوصافِ دعاۃ میں سے یہ اہم ترین چیز اور سب سے بڑی صفت ہے کہ آپ میدانِ دعوت وتبلیغ میں لوجہِ اللہ کام کریں ، اور محض اللہ کی رضا ء وخوشنودی اور دارِآخرت میں فوزوفلاح آپ کا مطلوب ہو۔ 2۔علم: اوصافِ دعاۃ و مبلّغین میں سے دوسرا وصف یہ ہے کہ آپ دعوت دیتے وقت پہلے خود صاحبِ علم ودلیل ہوں ۔ایسا نہ ہوکہ جس چیز کی دعوت دے رہے ہوں ، اس کے متعلق خودآپ
Flag Counter