Maktaba Wahhabi

52 - 89
یہی دعوت کا مطلوب ومقصود ہے۔لوگوں کو ظلمات اور تاریکیوں سے نکال کر نور اور روشنی کی طرف لانا اور حق کی طرف ان کی راہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ اسے اختیار کریں اور عذابِ جہنّم اور غضبِ الٰہی سے نجات پائیں ۔جیسا کہ ارشادِ ربُّ العالمین ہے: {اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا یُخْرِجُھُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلٰی النُّوْرِ} (سورۃ البقرہ:۲۵۷) ’’اللہ تعالیٰ ایمان والوں کا دوست ہے، وہ انہیں تاریکیوں سے نور کی طرف نکال کرلاتا ہے۔‘‘ انبیاء ورسل علیھم السلام کو اس لیے مبعوث کیا گیا تاکہ وہ لوگوں کوکُفروجہالت کے ظلمات سے نکال کر نور میں لے آئیں ۔ اور داعیان ِ حق بھی اسی طرح ہی دعوت وتبلیغ کرتے ہیں اور اس کام میں بڑی سرگرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کو جہالت ولاعلمی کی گھنگور گھٹاؤں سے نکال کر نور وضیاء میں لاکھڑاکریں ،انہیں نارِ جہنم سے بچائیں ،شیطان کی اطاعت کے دائرے سے باہر نکالیں اور نفسانی حرص وہوا کی پرستش سے نکال کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وعبادت کا پابندبنا دیں ۔ 6۔داعی کے اوصاف ایک مبلّغ اور داعی الیٰ اللہ کا کون سے اخلاق وعادات اور کن اوصاف وخصائل سے متّصف ہونا ضروری ہے؟ اِس کی وضاحت اللہ جلّ وعلانے بے شمار آیات میں فرمائی ہے۔ 1۔اخلاص: اوصافِ دعاۃ میں سے ایک چیز تو اخلاص ہے۔داعی ومبلّغ پرواجب ہے کہ اس کا عملِ دعوت وارشاد خالص اور محض اللہ عزّ وجلّ کی رضا وخوشنودی کے لیے ہو،ریاء ،لوگوں کی واہ
Flag Counter