Maktaba Wahhabi

56 - 89
وَھُوَاَعْلَمُ بَالْمُھْتَدِیْنَ o} (سورۃ النحل:۱۲۵) ’’اپنے رب کے راستہ کی طرف حکمت اور نیک نصیحت کے ساتھ دعوت دیں ، اوران کے ساتھ اچھی بات سے جھگڑا مجادلہ(مناظرہ) کریں ۔بے شک آپ کا رب اُسکی راہ سے گمراہ ہونے والوں اور ہدایت یافتہ لوگوں کو جاننے والا ہے۔‘‘ اور اللہ سُبحانہ ٗو تعالیٰ کا ارشاد ہے: {فَبِمَا رَحْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَھُمْ وَلَوْکُنْتَ فَظًّا غَلِیظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِکَ فَاعْفُ عَنْھُمْ وَاسْتَغْفِرْلَھُمْ وَشَاوِرْھُمْ فِی الْاَمْرِ فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَکَّلَ عَلَی اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُتَوَکِّلِیْنَo} (سورۃ آل عمران:۱۵۹) ’’اے میرے پیغمبر!آپ اللہ کی رحمت سے ان کے لیے نرم دل ہوگئے اور اگرآپ تُندخو اورسنگدل ہوتے تو یہ لوگ آپ کے آس پاس سے دور بھاگ جاتے۔ اُن سے درگزر فرمائیں ،ان کے لیے مغفرت طلب کریں اور ان سے مشورہ لیں ۔ اور جب آپ کسی کام کا عزم کرلیں تو پھر اللہ پر توکّل کریں ،بے شک اللہ تعالیٰ توکّل کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘ اور حضرت موسیٰ وہارون علیہما السلام کے واقعہ میں ارشادِ ربّانی ہے: {اِذْھَبْ اِلٰی فِرْعَوْنَ اِنَّہٗ طَغٰی oفَقُوْلَا لَہٗ قَوْلاً لَیِّناً لَعَلَّہٗ یَتَذَکَّرُاَوْیَخْشٰی o} (سورۃ طٰہ:۴۳۔۴۴) ’’آپ دونوں فرعون کے پاس جائیں ،بے شک وہ سرکش باغی ہے۔ اوراسے نرم بات کہیں شاید کہ وہ نصیحت حاصل کرلے یا ڈرجائے۔‘‘
Flag Counter