Maktaba Wahhabi

103 - 156
مسئلہ نمبر 142 سواری پر بیٹھتے وقت اور بیٹھنے کے بعد یہ دعا پڑھے۔ عَنْ عَلِیِّ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہُ اُتِیَ بِدَآبَّۃٍ لِیَرْکَبَہَا فَلَمَّا وَضَعَ رِجْلَہُ فِی الرِّکَابِ قَالَ ]بِسْمِ اللّٰہِ[ فَلَمَّا اسْتَوَی عَلَی ظَہْرِہَا قَالَ ] اَلْحَمْدُ لِلّٰہَ[ ثُمَّ قَالَ ]سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِیْنَ وِاِنَّا اِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ[ ثُمَّ قَالَ ] اَلْحَمْدَ لِلّٰہِ[ ثَلاَ ثًا وَ ] اَللّٰہُ اُکْبَرُ[ ثَلاَ ثًا ]سُبْحَانَکَ اَللّٰہُمَّ اِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلاَّ اَنْتَ[ ثُمَّ ضَحِکَ فَقُلْتُ مِنْ اَیِّ شَیْئٍ ضَحِکْتَ یَا اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ، قَالَ : رَاَیْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَنَعَ کَمَا صَنَعْتُ۔رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَاَبُوْدَاؤد [1] (صحیح) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس سواری کا جانور سوار ہونے کے لئے لایا گیا۔جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنا پاؤں رکاب میں رکھا تو کہا((اللہ کے نام سے))جب جانور کی پیٹھ پر بیٹھ گئے تو کہا((سب تعریف اللہ کے لئے ہے۔))پھر یہ دعا پڑھی((پاک ہے اللہ کی ذات جس نے ہمارے لئے اس جانور کو مسخر کیا حالانکہ ہم اسے مسخر کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے اور ہمیں پلٹنا اپنے رب ہی کی طرف ہے۔))پھر تین مرتبہ((الحمد للہ))اور تین مرتبہ((اللہ اکبر))کہا پھر یہ کلمات ادا کئے((اے اللہ! تو پاک ہے میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے پس میرے گناہ بخش دے۔ تیرے سوا گناہ بخشنے والا کوئی نہیں۔))پھر حضر ت علی رضی اللہ عنہ ہنس دئیے۔ پوچھا گیا’’اے امیرالمؤمنین رضی اللہ عنہ ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس وجہ سے ہنسے ہیں؟‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا’’میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا جیسے میں نے کیا ہے۔‘‘اسے احمد‘ ترمذی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 143 سواری پر سوار ہونے کے بعد آغاز سفر میں اور سفر سے واپسی پر درج ذیل دعا مانگنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ اِذَا اسْتَوَی عَلیَ بَعِیْرِہِ خَارِجًا اِلٰی سَفَرٍ کَبَّرَ ثَلاَ ثًا قَالَ ] سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِیْنَ وِ
Flag Counter