Maktaba Wahhabi

59 - 156
جب میں اس سے صحبت کرنے لگا تو اس نے کہا ’’اے اللہ کے بندے! اللہ سے ڈر اور لگی ہوئی مہر کو نہ توڑ۔‘‘ پس میں واپس چلا آیا۔اے اللہ! اگر میں نے یہ کام محض تیری رضا کے لئے کیا تھا تو ہماری اس مشکل کو آسان فرمادے۔‘‘ پس چٹان تھوڑی سی اور ہٹ گئی۔ پھر تیسرے نے کہا’’اے اللہ ! میں نے ایک مزدور کو اپنے کام پر لگایا تھا اور طے کیا تھا کہ تمہیں ایک فرق(قریباًآٹھ کلو گرام)چاول دوں گا جب وہ کام ختم کر چکا تو اس نے اپنی مزدوری کا مطالبہ کیا، میں نے مزدوری اس کے سامنے رکھ دی لیکن وہ مزدوری(کم سمجھ کر)لئے بغیر چلا گیا۔ میں ان چاولوں کے ساتھ برابر کاشتکاری کرتا رہا یہاں تک کہ اس غلے سے کئی گائیں خرید لیں اور ایک چرواہا رکھ لیا۔ مدتوں بعد وہ میرے پاس آیا او رکہنے لگا’’اللہ سے ڈر، مجھ پر ظلم نہ کر اور میرا حق مجھے ادا کر۔‘‘ میں نے کہا ’’ان گایوں اور چرواہے کی طرف جائو یہ سب تمہارا مال ہے۔‘‘ اس نے کہا ’’اللہ سے ڈر! اور میرے ساتھ مذاق نہ کر۔‘‘ میں نے کہا ’’میں تمہارے ساتھ مذاق نہیں کر رہا بلکہ یہ اپنی گائیں اور چرواہا لے جا۔‘‘ وہ انہیں لے کر چلا گیا۔ ’’یا اللہ! تو جانتا ہے اگر میں نے محض تیری رضا کے لئے ایسا کیا تو جتنا راستہ بند رہ گیا ہے اسے بھی کھول دے۔‘‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے سے باقی پتھر بھی ہٹا دیا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 56 زندہ نیک آدمی سے دعا کروانا جائز ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّاب ِرضی اللّٰه عنہ کَانَ اِذَا قَحَطُوْا اِسْتَسْقٰی بِالْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِص فَقَالَ : اَللّٰہُمَّ اِنَّا کُنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّنَاا فَتَسْقِیْنَا وَ اِنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِعَمِّ نَبِیِّنَا فَاسْقِنَا، قَالَ : فَیُسْقَوْنَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب لوگ قحط کا شکار ہوتے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا)سے بارش کی دعا کرواتے اور ساتھ کہتے ’’یا اللہ! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم(کی دعا)کو تیرے حضوروسیلہ بناتے اور تو ہم پر بارش برسا دیتا۔(اب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد)ہم اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا(کی دعا)کو وسیلہ بناتے ہیں لہٰذا ہم پر بارش برسادے۔‘‘حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں حضرت عباس صلی اللہ علیہ وسلم سے(دعا کروانے کے بعد)بارش ہو جاتی۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter