کا مفہوم یہ ہے کہ جنتی ایک ایسے آبخورے کا جام نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی۔
اور یہ چیز معلوم ہے کہ کافور میں نہایت پاکیزہ خوشبو اور ٹھنڈک ہوتی ہے، ساتھ ساتھ اس پر جنت کی لذت دوبالا ہوگی۔[1]
اور کہا گیاہے کہ اس میں کافور کی آمیزش اور مشک کی مہر ہوگی۔[2]
﴿ يُفَجِّرُونَهَا تَفْجِيرًا ﴾ کا مطلب یہ ہے کہ وہ اسے اپنے محلوں اور نششت گاہوں میں جہاں چاہیں گے لے جائیں گے اور حسب منشا اس میں تصرف کریں گے۔[3]
نیز ارشاد ہے:
﴿ وَيُطَافُ عَلَيْهِم بِآنِيَةٍ مِّن فِضَّةٍ وَأَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيرَا ﴿١٥﴾ قَوَارِيرَ مِن فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيرًا ﴿١٦﴾ وَيُسْقَوْنَ
|