بات یہ ہے کہ یہ لوگ قیامت کو جھوٹ سمجھتے ہیں اور قیامت کے جھٹلانے والوں کے لئے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کررکھی ہے۔ جب وہ انہیں دور سے دیکھے گی تو یہ اس کا غصہ سے بپھرنا اور دہاڑنا سنیں گے۔ اور جب یہ جہنم کی کسی تنگ جگہ میں مشکیں کس کر پھینکے جائیں گے تو وہاں اپنے لئے موت ہی موت پکاریں گے۔ (ان سے کہا جائے گا) آج ایک ہی موت کو نہ پکارو بلکہ بہت سی موتوں کو پکارو۔
﴿ مُّقَرَّنِينَ ﴾ یعنی ان کے ہاتھوں کو ان کی گردنوں سے باندھ کر طوق پہنادیاگیا ہوگا۔[1]
﴿ دَعَوْا هُنَالِكَ ثُبُورًا ﴾ یعنی وہ تباہی، حسرت، ہلاکت ، ناکامی، خسارہ اور بربادی کو آواز دیں گے۔[2]
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
|