Maktaba Wahhabi

39 - 59
’’اور وہ جادوگر فرعون کے پاس حاضر ہوئے،کہنے لگے کہ اگر ہم غالب آئے توہمیں کوئی بڑا صلہ ملے گا؟‘‘ فرعون نے انکی درخواست قبول کرلی اورحضرت موسیٰ علیہ السلام کی شکست پر بڑے انعام اور اپنے دربار میں عہدے کا بھی وعدہ کیا۔ پھر موسیٰ علیہ السلام سے ان جادوگروں کا مقابلہ شروع ہواجسکا تذکرہ قرآنِ کریم نے یوں کیا ہے: {قَالُوْایٰمُوْسٰیٓ اِمَّآ اَنْ تُلْقِیَ وَاِمَّآ اَنْ نَّکُوْنَ اَوَّلَ مَنْ اَلْقَیٰoقَالَ بَلْ اَلْقُوْافَاِذَا حِبَالُھُمْ وَعِصِیُّھُمْ یُخَیَّلُ اِلَیْہِ مَنْ سِحْرِھِمْ اَنَّھَا تَسْعٰیo فَاَوْجَسَ فِیْ نَفْسِہٖ خِیْفَۃً مُّوْسٰیoقُلْنَا لَا تَخَفْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعْلٰیoوَاَلْقِ مَا فِیْ یَمِیْنِکَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْا اِنَّمَا صَنَعُوْا کَیْدُ سٰحِرٍ وَلَا یُفْلِحُ السَّّاحِرُ حَیْثُ اَتٰیo}(سورۂ طٰہٰ :۶۵-۶۹) ’’کہنے لگے :اے موسیٰ! یا تو تُوپہلے ڈال یا ہم پہلے ڈالنے والے بن جائیں ۔ انہوں نے جواب دیا کہ نہیں تم ہی پہلے ڈالو۔اب تو موسیٰ( علیہ السلام) کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں اُن کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں ۔پس موسیٰ( علیہ السلام) نے اپنے دل ہی دل میں ڈر محسوس کیا۔ہم نے فرمایا کچھ خوف نہ کر ،یقیناً تو ہی غالب اور برتررہے گا۔اور تیرے دائیں ہاتھ میں جو(عصا)ہے ،اسے ڈال دے کہ اُن کی تمام کاریگری کو وہ نگل جائے گا،انہوں نے جوکچھ بنایا ہے یہ صرف جادوگروں کے کرتب ہیں اور جادوگر کہیں سے بھی آئے، کامیاب نہیں ہوتا۔‘‘ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنے رب کے حکم کی تعمیل کی اور انکا اپنی لاٹھی کو زمین پرپھینکنا ہی تھا کہ وہ ایک بڑا اژدہا بن کر دوسری تمام رسیوں اور لاٹھیوں کو نگلنے لگاجو جادو کے سبب سانپوں کا ڈھیر نظر آرہے تھے۔ جادوگروں نے جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کا یہ معجزہ دیکھا تو دنگ رہ گئے۔ وہ جادو
Flag Counter