Maktaba Wahhabi

325 - 492
اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ اَللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ ثُمَّ رَزَقَکُمْ ثُمَّ یُمِیْتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیْکُمْ ہَلْ مِن شُرَکَائِکُم مَّن یَفْعَلُ مِن ذَلِکُم مِّن شَیْْئٍ سُبْحَانَہُ وَتَعَالَی عَمَّا یُشْرِکُونَ ﴾ ’’ اللہ ہی ہے جس نے تمھیں پیدا کیا ، پھر تمھیں رزق دیا ، پھر تمھیں مارے گا اور پھر تمھیں زندہ کرے گا۔ تو کیا تمھارے شرکاء میں سے کوئی ایک شریک ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کوئی کام کرتا ہو ؟ وہ پاک ہے اور ان کے شرک سے بلند وبالا ہے۔‘‘[1] ان تمام آیات کریمہ سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالی ہی رزاق ہے اور رزق دینے کے تمام اختیارات اسی کے پاس ہیں۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ تمام خزانوں کی چابیاں صرف اللہ تعالی کے پاس ہیں۔اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿وَإِن مِّن شَیْْئٍ إِلَّا عِندَنَا خَزَائِنُہُ وَمَا نُنَزِّلُہُ إِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُومٍ ﴾ ’’ کوئی بھی ایسی چیز نہیں جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں۔اور اسے ہم ایک معلوم مقدار کے مطابق ہی نازل کرتے ہیں۔‘‘[2] لہذا رزق صرف اللہ تعالی ہی سے طلب کرنا چاہئے اور اس کا سوال اس کے سوا کسی سے نہیں کرنا چاہئے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا تھا: ﴿إِنَّ الَّذِیْنَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُونَ لَکُمْ رِزْقاً فَابْتَغُوا عِندَ اللّٰہِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوہُ وَاشْکُرُوا لَہُ إِلَیْْہِ تُرْجَعُونَ ﴾ ’’ اور جن کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو وہ تمھیں رزق دینے کا اختیار نہیں رکھتے۔لہذا تم اللہ ہی سے رزق مانگو ، اسی کی عبادت کرو اور اس کا شکر ادا کرو۔تم اسی کی طرف ہی لوٹائے جاؤ گے۔‘‘[3] جن کولوگ اللہ تعالی کے علاوہ پکارتے ہیں ان کے نام انھوں نے چاہے جو بھی رکھ چھوڑے ہوں مثلا داتا ، غریب نواز ، دستگیر وغیرہ تو ان کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے۔لہذا اللہ کو چھوڑ کر کسی سے رزق نہیں مانگنا چاہئے۔ رزق کے حصول کیلئے جدو جہد اور محنت کرنے کا حکم اللہ تعالی نے دن کو کمانے کیلئے اور رات کو آرام کرنے کیلئے بنایا۔اس کا فرمان ہے: ﴿وَّجَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًا ٭ وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا ﴾ ’’ اورہم نے رات کو پردہ پوش بنایا اور دن کو معاش کا وقت بنایا۔‘‘[4] اسی طرح اللہ تعالی نے فرمایا:
Flag Counter