Maktaba Wahhabi

427 - 492
اسی طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی شخص اذان کہے ، پھر تم میں جو بڑا ہو وہ امامت کرائے۔‘‘[1] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان نوجوانوں کو جو تعلیم دی ، یہ دراصل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری امت کیلئے ہے۔لہذا پوری امت پر یہ لازم ہے کہ وہ نماز اسی طرح پڑھے جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے۔ ویسے بھی اللہ تعالی نے ہم سب اہل ِ ایمان کیلئے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر عمل میں بہترین نمونہ قرار دیا ہے۔اس کا فرمان ہے: ﴿ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ أُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوْ اللّٰہَ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْرًا﴾ ’’ یقینا تمھارے لئے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)میں عمدہ نمونہ موجود ہے ، ہر اس شخص کیلئے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہو اور بکثرت اللہ کا ذکر کرتا رہتا ہو۔‘‘[2] اگر ہم واقعتا اللہ تعالی سے ملاقات اور آخرت کے دن پر یقین رکھتے ہیں تو پھر ہمیں جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین نمونہ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی نمازوں کی اصلاح کرنی چاہئے۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں ہم نمازیوں کی بعض اخطاء کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں جو کہ عموما ان کی نمازوں میں ہمیں نظر آتی ہیں۔ان اخطاء کو ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم ایسی غلطیاں کرنے سے بچیں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ِ مبارکہ کے مطابق نماز ادا کریں۔ 1۔ نمازیوں کے لباس میں اخطاء 1۔ تنگ لباس میں نماز پڑھنا بعض لوگ نہایت ہی تنگ لباس پہنے ہوئے نماز پڑھتے ہیں ، حتی کہ ان میں سے کچھ لوگوں پر تو تنگ لباس کی وجہ سے سجدہ کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔اورحتی کہ بعض لوگ اس کی وجہ سے نماز ہی نہیں پڑھتے۔ یہ تنگ لباس ’ پینٹ ‘ کی شکل میں ہوتا ہے جس میں دو برائیاں پائی جاتی ہیں:پہلی یہ کہ اس میں کفار کے ساتھ مشابہت ہے ، کیونکہ یہ لباس پہلے مسلمانوں میں نہیں پایا جاتا تھا ، اِس سے پہلے مسلمان کھلا لباس پہننے کے عادی تھے ، پھر جب استعماری طاقتوں کو کئی ملکوں کو چھوڑ کر جانا پڑا تو جاتے جاتے وہ اپنے پیچھے اپنی ثقافت کا گند بھی چھوڑ گئیں ، جسے بصد افسوس مسلمانوں نے قبول کر لیا۔ اُسی کا ایک حصہ وہ ہے جو لباس سے متعلق ہے۔اور دوسری یہ کہ ’ پینٹ ‘ انسان کے ستر کو نمایاں کرتی ہے، خاص طور پر سجدہ کی حالت میں۔جبکہ اسلام میں اِس بات کی تعلیم دی گئی ہے کہ ستر ڈھانپنے کی چیز ہے ، لہذا اس کا مکمل پردہ کیا جائے اور اسے نمایاں ہونے سے بچایا جائے۔ صرف نماز ہی میں نہیں بلکہ
Flag Counter