Maktaba Wahhabi

482 - 492
کیا وہ بھی ’ محفل نعت ‘ منعقد کیا کرتے تھے ؟ اور کیا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی بیٹیاں بھی اسی طرح نعتیں پڑھا کرتی تھیں ؟ اگر یہ سب کچھ اُس دور میں نہیں ہوتا تھا تو آج کیوں ہو رہا ہے ؟ اگر یہ سب کچھ قرونِ اولی میں دین کا حصہ نہیں تھا تو آج کیوں اسے دین کا حصہ بنایا جا رہا ہے؟ موسیقی کے متعلق اہلِ ایمان کا موقف کیا ہونا چاہئے ؟ موسیقی اور گانوں کے متعلق اہل ِ ایمان کا موقف وہی ہونا چاہئے جو ہم نے کتاب وسنت اور اقوالِ ائمہ کی روشنی میں ذکر کیا ہے۔اور وہ یہ ہے کہ گانے گانا اور سننا حرام ہے اور ہر قسم کی موسیقی سے اپنے کانوں کو دور رکھنا ضروری ہے۔اور اسی لئے ہم آپ اور دیگر تمام اہل ِ ایمان کو دعوت دیتے ہیں کہ 1۔ گانوں اور موسیقی وغیرہ سے فورا توبہ کریں اور ان چیزوں کو قطعی طور پر ترک کردیں۔اگر آپ نے اپنے گھروں میں آلات ِ موسیقی رکھے ہوئے ہیں تو انھیں نکال باہر پھینکیں۔اور اگر آپ نے اپنے گھر میں یا اپنی گاڑی میں گانوں اور موسیقی پر مشتمل آڈیو یا وڈیو کیسٹس یا سی ڈیز رکھی ہوئی ہیں تو انھیں ضائع کردیں۔اور آئندہ کیلئے ان چیزوں کے قریب نہ جانے کا پختہ عزم کریں۔ 2۔ گانے والوں اور گانے والیوں سے سخت نفرت کریں کیونکہ یہ لوگ کھلم کھلا حرام کام کا ارتکاب کرتے ہیں، خود بھی بے حیائی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور سننے اور دیکھنے والوں کو بھی اِس پر آمادہ کرتے ہیں۔معاشرے میں بے راہ روی اور بے غیرتی کو پھیلانے میں ان لوگوں کا بہت بڑا کردار ہے۔اس کے علاوہ یہ حرام کماتے بھی ہیں اور حرام کھاتے بھی ہیں۔اور ایسے ہی لوگوں کے متعلق اللہ کا ارشاد ہے کہ ﴿ اِِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّونَ اَنْ تَشِیعَ الْفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ ﴾ ’’وہ لوگ جو یہ پسند کرتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیل جائے تو ان کیلئے یقینا دنیا وآخرت میں دردناک عذاب ہے۔اور اللہ تعالی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘[1] لہذا ان جیسے لوگوں سے اللہ کی رضا کیلئے بغض رکھیں، نہ یہ کہ انھیں آئیڈیل تصور کرتے ہوئے ان کے بول بولیں ، ان کے ڈائیلاگ یاد کریں اور ان کے گن گائیں۔اِن جیسے لوگوں کے ساتھ عقیدت ومحبت رکھنا بہت بڑا گناہ ہے۔لہذا انھیں اور وہ جوکچھ گاتے ہیں اسے نا پسندیدہ نگاہوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں کو ان کے حرام گانوں سے پاک رکھیں۔
Flag Counter