Maktaba Wahhabi

486 - 492
(وَبَنٰی لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ) ’’ اور اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیتا ہے۔‘‘[1] 2۔ شور شرابہ اور ہنگامہ برپا کرنے سے بچنا کئی لو گ بازاروں اور مارکیٹوں میں شور شرابہ کرکے ہنگامہ سا برپا کردیتے ہیں۔حالانکہ ایسا کرنا درست نہیں ہے۔ ر سول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف حمیدہ میں سے یہ بھی تھا کہ(لَیْسَ بِفَظٍّ وَلاَ غَلِیْظٍ وَلَا سَخَّابٍ بِالْأسْوَاقِ ، وَلاَ یَدْفَعُ السَّیِّئَۃَ بِالسَّیِّئَۃِ وَلٰکِنْ یَعْفُو وَیَصْفَحُ…) ’’ آپ نہ بد اخلاق ہیں اور نہ سخت مزاج ہیں۔اور نہ ہی بازاروں میں اونچی آواز سے بات کرتے ہیں۔اور برائی کا جواب برائی سے نہیں دیتے بلکہ معاف اور در گذر کردیتے ہیں۔‘‘[2] 3۔ لین دین میں اخوت وبھائی چارے کے تقاضوں کو پورا کرنا اس کا فرمان ہے:﴿إِنَّمَا الْمُؤمِنُوْنَ إِخْوَۃٌ﴾ ’’ مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔‘‘[3] اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملاتے ہوئے ارشاد فرمایا: (اَلْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیَانِ یَشُدُّ بَعْضُہُ بَعْضًا) ’’ مومن دوسرے مومن کیلئے ایک مضبوط عمارت کی طرح ہے جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔‘‘[4] اِس اخوت وبھائی چارے کے کئی تقاضے ہیں۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہر شخص خرید وفروخت کے معاملات میں سخت رویہ اختیار کرنے کی بجائے نرم رویہ اختیار کرے۔ہر مسلمان اپنے بھائی کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔خرید کررہا ہو تب بھی ، فروخت کر رہا ہو جب بھی۔کوئی چیز لے رہا ہو یا کسی چیز کی قیمت ادا کر رہا ہو دونوں صورتوں میں سہل پسندی سے کام لے اور اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:(رَحِمَ اللّٰہُ رَجُلًا سَمْحًا إِذَا بَاعَ وَإِذَا اشْتَرَی وَإِذَا اقْتَضَی) ’’ اللہ تعالی کی رحمت نازل ہو اُس آدمی پر جو بیچتے وقت ، خریدتے وقت اور تقاضا کرتے وقت نہایت آسان
Flag Counter