Maktaba Wahhabi

56 - 492
اور حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم چند ہم عمر نوجوان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم نے بیس راتیں آپ کے پاس قیام کیا۔پھر آپ کو یہ گمان ہوا کہ جیسے ہم اپنے گھر والوں سے ملنے کا شوق رکھتے ہیں ، چنانچہ آپ نے ہم سے ہمارے گھر والوں کے بارے میں معلومات لیں۔ہم نے آپ کو سب کچھ بتا دیا۔اور چونکہ آپ بڑے نرم مزاج اور رحمدل تھے اس لئے آپ نے فرمایا: (اِرْجِعُوا إِلٰی أَہْلِیْکُمْ فَعَلِّمُوْہُمْ وَمُرُوْہُمْ ، وَصَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِی أُصَلِّیْ ، وَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَلْیُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ ثُمَّ لِیَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ) ’’ تم اپنے گھر والوں کی طرف لوٹ جاؤ ، پھر انھیں بھی تعلیم دو اور میرے احکامات ان تک پہنچاؤ۔اور تم نماز اسی طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی شخص اذان کہے ، پھر تم میں جو بڑا ہو وہ امامت کرائے۔‘‘ [1] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو تھے ہی نبی ٔ رحمت ، جیسا کہ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے متعدد نام ذکر فرمائے جن میں سے کچھ تو ہمیں یاد ہیں اور کچھ ہمیں بھول گئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(أَنَا مُحَمَّدٌ ، وَأَحْمَدُ ، وَالْمُقَفِّیْ ، وَالْحَاشِرُ، وَنَبِیُّ التَّوْبَۃِ ، وَنَبِیُّ الرَّحْمَۃِ) ’’ میں محمد ، احمد اور المقفی(یعنی انبیاء علیہم السلام میں سب سے آخر میں آکر ان کی پیروی کرنے والا ہوں)، الحاشر(اکٹھا کرنے والا ہوں)، نبیّ التوبۃ(توبہ کو لانے والا ہوں)اور نبیّ الرحمۃ(رحمت کے ساتھ بھیجا گیا)ہوں۔ ‘‘[2] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت کے کئی پہلو: عزیز بھائیو ! نبی ٔ رحمت اور رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت کے کئی پہلو ہیں۔ہم ان میں سے چند ایک کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ 1۔ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کیلئے بڑے ہی رحم دل تھے۔ آپ اِس کا اندازہ اس بات سے کر سکتے ہیں کہ پہلے انبیاء علیہم السلام جب اپنی امتوں سے مایوس ہو جاتے تو ان کے خلاف بد دعا کرتے ، یا ان سے براء ت کا اعلان کردیتے۔مثلا حضرت نوح علیہ السلام نے بد دعا کرتے ہوئے کہا: ﴿ رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَی الْاَرْضِ مِنَ الْکٰفِرِیْنَ دَیَّارًا ٭ اِِنَّکَ اِِنْ تَذَرْہُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَکَ وَلاَ یَلِدُوْٓا اِِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا ﴾
Flag Counter