Maktaba Wahhabi

103 - 197
فَوْقِہِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِہِمْ) کہا گیا ہے) یعنی انہیں ہر راہ سے رزق دیا جاتا۔[1] ’’دیگر مقامات پر یہ (بات) واضح کی گئی ہے، کہ (اللہ تعالیٰ کی کتابوں پر عمل پیرا ہونے سے رزق کی ہر جانب سے وسعت اور کشادگی) اُن (یعنی اہلِ کتاب) کے ساتھ خاص نہیں۔‘‘[2] ہمیں یہ کہنے کی ضرورت نہیں، کہ اللہ تعالیٰ کی اہلِ کتاب کے ساتھ یہ شرط ان کے ساتھ خاص نہیں۔ اس شرط کے تو وہ لوگ زیادہ مستحق ہیں، جن پر قرآن کریم نازل کیا گیا اور وہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں۔ ان کے دین میں تو واضح طور پر حکم ہے، کہ وہ اپنی جانب نازل کردہ کتاب اور اس سے پہلے نازل شدہ کتابوں پر ایمان لائیں۔اپنی جانب نازل کردہ شریعت پر مکمل طور پر اور پہلی شریعتوں میں سے اللہ تعالیٰ نے جن باتوں کو اُن کی شریعت میں باقی رکھا ہے، اُن پر عمل کریں۔ سارے وطنِ اسلامی میں بھوک، بیماری، خوف اور تنگ دستی میں مبتلا مسلمان اللہ تعالیٰ کے اہلِ کتاب کے ساتھ اس مشروط وعدے سے فیض یاب ہونے کے زیادہ حق دار ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا یہ مشروط وعدہ قائم اور اس کی جانب راہ معروف ہے۔ کاش کہ وہ عقل کریں۔[3] خلاصہ گفتگو یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے اہلِ کتاب کے لیے یہ بیان فرمایا، کہ اگر وہ تورات و انجیل اور قرآن کریم کے احکامات پر عمل پیرا ہوجاتے، تو وہ ان کے لیے اوپر
Flag Counter