Maktaba Wahhabi

140 - 197
الْمُصْطَفٰی صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْہِ۔)[1] ((جناب) مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے تبرک حاصل کرنے کی غرض سے آدمی کا صبح دَم لڑائی کے آغاز اور دیگر کاموں کے اسباب اختیار کرنے کا ذکر) ہ: حافظ منذری نے لکھا ہے: (التَّرْغِیْبُ فِيْ الْبُکُوْرِ فِيْ طَلَبِ الرِّزْقِ وَغَیْرِہٖ…)[2] (رزق وغیرہ کی طلب میں مُنہ اندھیرے نکلنے کی ترغیب…) نمازِ فجر، بلکہ سورج نکلنے اور بلند ہونے تک سوتے رہنے کے بعد، رزق کی جستجو میں نکلنے والے، اس حدیث میں غور و فکر کریں۔ کیا انہیں دعائے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم میں طلب کردہ (برکت) کی ضرورت نہیں؟ یا کیا انہیں……؟ 5: تنبیہ: رزق کے لیے جستجو اور دیگر کاموں کی خاطر مُنہ اندھیرے نکلنے میں ایک بڑی رکاوٹ، (رات کی نیند کا پورا نہ ہونا) ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کی بہترین تدبیر سنت کی اتباع کرتے ہوئے (جلدی سونا) ہے۔ جلدی سونے میں رکاوٹ بننے والی بے کار اور لایعنی باتوں اور کاموں کو چھوڑا جائے، رات کے مفید اور ضروری کاموں اور باتوں کو امکانی حد تک دن کے اوقات میں منتقل کیا جائے۔ اس بارے میں سنجیدہ اور مستقل مزاجی سے کی جانے والی کوششوں کے اچھے نتائج برآمد ہونے کی اللہ تعالیٰ سے قوی توقع کی جاسکتی ہے۔ 
Flag Counter